جیسے ہی میں 2 لاکھ کا نیا آٸ فون خرید کر موباٸل کی دُکان سے باہر نکلا میری نظر ایک شخص پر پڑی جو قربانی کے لۓ جانور خریدکر لے جارہا تھا
یہ منظر دیکھتے ہی میری آنکھوں کے سامنے چاچا فضلو کی اُس کنواری بیٹی کا اُداس چہرہ آگیا جسکے بالوں میں چاندی بلکہ اب تو سونا اُتر آیا تھا اور وہ جہیز نا ھونے کی بدولت کنواری بیٹھی تھی
ساتھ ساتھ ہی مجھے اپنے اُس بوڑھے پڑوسی کا خیال بھی آیا جسکا چولہا کٸ دنوں سے ٹھنڈا پڑا تھا
کیا ہی اچھا ھوتا اگر وہ مسلمان اُس جانور کی قربانی کرنے کی بجاۓ چاچا فضلو کی سونا چاندی جیسی کنواری بیٹی کی شادی کروادیتا یا پھر میرے بوڑھے غریب پڑوسی کو وہ رقم دے دیتا لیکن نہیں
وہ مسلمان انسانیت کو اپنے بیل کے سَمّوں تلے روندتا کُچلتا آگے بڑھ گیا
مسلمانوں کی اِس بے حِسی اور انسانیت کی اِس تزلیل پر میری آنکھوں میں آنسوٶں کا پورا سمندر اُمڈ آیا اور میں تکلیف سے اپنا دِل گُردہ کلیجہ پھیپھڑا سب تھامےوہیں موباٸل شاپ کے باہر بیٹھ گیا اور انسانیت کی اس عظیم تزلیل پر دھاڑیں مار مار کے خوب رویا
ہاۓ ہاۓ انسانیت
اُف اُف انسانیت
اسکے بعد میں نے اپنے روتے تڑپتے پھڑکتے دِل کے ساتھ اپنے اِن عظیم خیالات کو الفاظ کا جامہ بلکہ پورا پاجامہ پہنا کر فیسبُک پر بکھیر دیا
یہ منظر دیکھتے ہی میری آنکھوں کے سامنے چاچا فضلو کی اُس کنواری بیٹی کا اُداس چہرہ آگیا جسکے بالوں میں چاندی بلکہ اب تو سونا اُتر آیا تھا اور وہ جہیز نا ھونے کی بدولت کنواری بیٹھی تھی
ساتھ ساتھ ہی مجھے اپنے اُس بوڑھے پڑوسی کا خیال بھی آیا جسکا چولہا کٸ دنوں سے ٹھنڈا پڑا تھا
کیا ہی اچھا ھوتا اگر وہ مسلمان اُس جانور کی قربانی کرنے کی بجاۓ چاچا فضلو کی سونا چاندی جیسی کنواری بیٹی کی شادی کروادیتا یا پھر میرے بوڑھے غریب پڑوسی کو وہ رقم دے دیتا لیکن نہیں
وہ مسلمان انسانیت کو اپنے بیل کے سَمّوں تلے روندتا کُچلتا آگے بڑھ گیا
مسلمانوں کی اِس بے حِسی اور انسانیت کی اِس تزلیل پر میری آنکھوں میں آنسوٶں کا پورا سمندر اُمڈ آیا اور میں تکلیف سے اپنا دِل گُردہ کلیجہ پھیپھڑا سب تھامےوہیں موباٸل شاپ کے باہر بیٹھ گیا اور انسانیت کی اس عظیم تزلیل پر دھاڑیں مار مار کے خوب رویا
ہاۓ ہاۓ انسانیت
اُف اُف انسانیت
اسکے بعد میں نے اپنے روتے تڑپتے پھڑکتے دِل کے ساتھ اپنے اِن عظیم خیالات کو الفاظ کا جامہ بلکہ پورا پاجامہ پہنا کر فیسبُک پر بکھیر دیا
(معصوم مُلحِد کی ڈاٸری کا ایک ورق)
میرے نئے آٸ فون کی پہلی پوسٹ سے اقتباس
میرے نئے آٸ فون کی پہلی پوسٹ سے اقتباس
No comments:
Post a Comment