محنتی طلبہ ہر گز مایو س نہ ہوں
مدارس میں بہت سے طلبہ ایسے ہو تے ہیں جو کئی کئی ماہ یا سالہا سال محنت کرنے کے باوجود ،علوم و وفنون میں مہارت حاصل نہیں کر پاتے تو مایوس و ناامید ہو کر محنت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اس بات پر کہ اتنی محنت کیا بعدہ کسی فن میں ید طولی حاصل نہیں ہے جب کہ دوسرے طالب علم رات و دن سوتے ہیں اس کہ باوجود ماہر علم و فن ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔یاد رکھو میرے دوستو!جب کوئی طالب علم خلوص نیت اور شوق ومحنت سے اپنے کام میں مگن ہو تو اسے قطعا نا امید نہیں ہونی چاہیے کیو ں کہ محنتی شخص کبھی ناکام نہیں ہوتا بلکہ کا میابی اس کے قدم چومتی ہے۔ الکاسب حبیب اللہ
مدارس میں بہت سے طلبہ ایسے ہو تے ہیں جو کئی کئی ماہ یا سالہا سال محنت کرنے کے باوجود ،علوم و وفنون میں مہارت حاصل نہیں کر پاتے تو مایوس و ناامید ہو کر محنت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اس بات پر کہ اتنی محنت کیا بعدہ کسی فن میں ید طولی حاصل نہیں ہے جب کہ دوسرے طالب علم رات و دن سوتے ہیں اس کہ باوجود ماہر علم و فن ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔یاد رکھو میرے دوستو!جب کوئی طالب علم خلوص نیت اور شوق ومحنت سے اپنے کام میں مگن ہو تو اسے قطعا نا امید نہیں ہونی چاہیے کیو ں کہ محنتی شخص کبھی ناکام نہیں ہوتا بلکہ کا میابی اس کے قدم چومتی ہے۔ الکاسب حبیب اللہ
محنی طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے امام امحمد بن حنبل رحمةاللہ علیہ کا قول نہا یت ہی قابل توجہ ہے۔ فرماتے ہیں :
مکَثْتُ فی کتا ب الحیض تسع حتی فھمتہ
میں نے کتاب الحیض کو سمجھنے میں نو سال صرف کیے ۔( طبقا ت الحنابلہ )
قوی الحافظہ خیر الاذکیا ہونے کے باوجود امام کیا فرما رہے ہیں قابل غور بات ہے ۔
لہذا محنتی طلبہ کو پریشان ہو کر احساس کمتری کا شکار نہیں ہونی چاہیے ۔اللہ تعالی نے تمام انسانوں کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے ۔کوئی شخص معمولی سی محنت سے کام لیتا ہے اور کامیاب ہو جاتا ہے ۔بعض ذہین و فطین کہلانے والے طلبہ نہ اپنی ذہانت کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور نہ ہی مطالعہ کرتے ہیں بالاخر ناکامی کا منھ تکتے ہیں ۔بسا اوقات کچھ طلبہ شدید محنت کے باوجود کسی بحث کو نہیں سمجھ پاتے ہیں ایسے طلبہ کو چاہیے کہ محنت کو جاری رکھیں ان شا ءاللہ صلہ ضرور ملے گا ۔من جد وجد واکتسب المقاصد ۔
محمد حاتم رضا
مکَثْتُ فی کتا ب الحیض تسع حتی فھمتہ
میں نے کتاب الحیض کو سمجھنے میں نو سال صرف کیے ۔( طبقا ت الحنابلہ )
قوی الحافظہ خیر الاذکیا ہونے کے باوجود امام کیا فرما رہے ہیں قابل غور بات ہے ۔
لہذا محنتی طلبہ کو پریشان ہو کر احساس کمتری کا شکار نہیں ہونی چاہیے ۔اللہ تعالی نے تمام انسانوں کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے ۔کوئی شخص معمولی سی محنت سے کام لیتا ہے اور کامیاب ہو جاتا ہے ۔بعض ذہین و فطین کہلانے والے طلبہ نہ اپنی ذہانت کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور نہ ہی مطالعہ کرتے ہیں بالاخر ناکامی کا منھ تکتے ہیں ۔بسا اوقات کچھ طلبہ شدید محنت کے باوجود کسی بحث کو نہیں سمجھ پاتے ہیں ایسے طلبہ کو چاہیے کہ محنت کو جاری رکھیں ان شا ءاللہ صلہ ضرور ملے گا ۔من جد وجد واکتسب المقاصد ۔
محمد حاتم رضا
No comments:
Post a Comment