ایک پیغام دنیا داراماموں کے نام
مصلہء امامت پر کھڑے ہوکر مقتدیوں کی نمازوں کی بار اپنے سر پر اٹھانا کوئ آسان کام نہیں ہے کیونکہ ایک امام کی ذات سے جملہ نمازیوں کی نمازیں وابستہ ہوتی ہیں معلوم ہوا سب کی نماز تبھی درست ہے جب مصلے کا امام درست ہو
*اسلیئے*
کہ امام بادشاہ ہوتا ہے آور جب امام بادشاہ ہوتا ہے تو ایک بادشاہ میں کسی قسم کی گھٹیا حرکتیں نہیں ہونی چاہیئے
*ائمہ حضرات*
کو چاہیئے کہ وہ اپنے نفس کو اپنے قابو میں رکھیں
کیوں کہ نفس ہمیشہ گندے خیالات آور افکار فاسدہ کا مشورہ دیتا ہے
آور امام کو یہ بھلا دیتا ہے کہ *آپ تو بادشاہ* ہیں
*قوم کے رہبر* ہیں
آپ پر پوری بستی کے لوگ کلی یقین رکھتے ہیں اسلیئے دین کے معاملات میں آپ کا انتخاب کیا
آپ کو انبیاء کا وارث مانتے ہیں
آور کاتب تقدیر ہر کسی کے مقدر میں یہ مقدر نہیں کرتا کہ وہ مصلہء نبوت پر کھڑے ہو کر امامت فرمائے یہ رب کی رحمت پر منحصر ہے جسکو چاہے نواز دے عطا ﷲعزوجل نے آپ کو اس لائق جانا تبھی اپنے محبوب علیہ السلام کے مصلے پر آپ کو جگہ عنایت فرمائ
*تو پھر* آپ (امام) میں یہ گھٹیاعادتیں آور خلاف شرع باتیں روز مرہ کیوں آتی ہیں کیوں اپنی اوچھی حرکتوں سے قوم کے یقین کا خون بے دردی آور دریدہ دہنی سے کر رہے ہیں آپ؟
کیا آپ نے قرآن شریف میں نہیں یہ نہیں پڑھا کہ
مومنین کو نیچی نگاہ کرکے چلنے کا حکم دیا گا
کیا زنا کی وعیدیں سورہ نور میں نہیں پڑھی
کیا آپ نے اس عورت کا واقعہ نہیں پڑھا کہ جسنے زنا کیا پھر دربار نبوت صلیﷲتعالیٰ علیہ وسلم میں سزا کیلئے حاضر ہوگئیں حاضر ہوگئ
کیا آپ نے وہ واقعہ نہیں پڑھا جس میں نبئ کریم علیہ السلام نے ایک شخص پر حد قائم فرمائ بعدہ سنگسار کروا دیا
کیا آپ تک امام شافعئ علیہ الرحمہ کی وہ بات نہیں پہونچی جس میں کہا گیا کہ اگر کسی نے کسی سے زنا کیا تو جب تک اسکے ساتھ بھی ایسا نہ ہوجائے یہ گناہ اس پر قرض رہتا ہے
(جیسی کرنی ویسی بھرنی)
ائمہ حضرات کی بارگاہوں بس اتنا عرض کرونگا کہ
سب سے پہلے آپ کیلئے ضروری ہے کہ آپ حق گو بنیں
پھر اپنے گھوالوں کو حق کی تلقین کریں آور ﷲپاک کے اس فرمان پر عمل کریں
*وانذر عشیرتک الاقربین*
پہلے اپنےگھر ولوں آور قریبی رشتہ داروں ڈراؤ
کیونکہ رسولﷲ صلیﷲتعالیٰ علیہ وسلم کو بھی پہلے یہ حکم ہوا تھا
گھر والوں کو اسلیئے سمجھائیںں کہ اماموں کے گھر والوں کو دیکھ کر لوگ طنز کستے ہیں آور غلط افواہیں پھیلاتے ہیں . . . بعدہ۔ ۔ رب کےاس فرمان پر عمل کریں
*یایھا الذین آمنوا لم تقولون مالا تفعلون*
اے ایمان والو جو تم کہتے ہو وہ کرتے کیوں نہیں
بعدہ
آپ جس جگہ خدمت انجام دے رہے ہیں وہاں کے لوگوں کو حکم ربی کے تحت سمجھائیں
اس طرح سے
*ادع الی سبیل ربک باالحکمتہ والموعظتہ الحسنتہ*
اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ پکی تدبیر آور اچھی نیحت کے سے
آور جو ہمارے
ائمہ حضرات ہیں ان میں ایک عیب کثرت سے پایا جاتا ہے
وہ یہ ہے کہ
جب تک امامت کرتے ہیں نماز پڑھتے ہیںآور جیسے گھر گئے یا امامت چھوٹی تو انکی نمازیں بھی چھوٹنے لگتی ہیں وہ بھی جان بوجھ کر آور پھر بے حیائ آور دریدہ دہنی کا حال یہ ہوتا ہے کہ عوام سے کہتے ہیں
کہ
جماعت سے نماز ادا کرنا واجب ہے
*کیوں بھیّا*
عوام کو جماعت سے نماز پڑھنا واجب ہے صرف آور تم جیسے نام نہاد اماموں کو نہیں؟
اے میری قوم کے ریاکار اماموں خود کو بدل لو قادری کا دعویٰ ہے قوم خود بخود بدل جائیگی
ذرا سوچو
وقت اذان و نماز جب قوم کے لوگ تمہیں دوکانوں پر بیٹھا ہوا دیکھتی ہے تو کیا کہتی ہے
یہ مولوی مولانا لوگ ہیں انکے لیئے نماز نہیں ہے آور نہ نماز کی فکر ہے اسٹیجوں پر گلا پھاڑ پھاڑ کر بے نمازی کو نمازی بنانے کی فکر لگی رہتی ہے آور خود بے نمازی بنے بیٹھے ہیں
تو کوئ کہتا
ارے لوگ تو کرائے کی تنخواہ کی نماز پڑھتے ہیں
*اسلیئے*
اماموں قوم کی اصلاح سے پہلے خود کی اصلاح کی ضرورت ہے
قوم کو بدلنے سے پہلے خود کو بدلنے کی ضرورت ہے
آپ امام ہیں صحیح معنوں میں بادشاہ ہیں آپ ذرا سوچو ﷲپاک نے آپ کو کس قدر بلند کیا ہے کہ
جب تک آپ رکوع سجود ن کریں وقت کا امیر ترین سرمایہ دار آپ سے پہلے رکوع سجود نہیں کر سکتا
اسکے باوجود بھی آپ زر داروں کی تابعداری میں فخر محسوس کرتے ہیں کوشش یہ کرو کہ آپ کے کردار و عمل سے سرمایہ دار آپ کے تابعدار رہیں نہ کہ آپ
آور یہ تبھی ممکن ہے جب آپ ﷲپاک کو ہی رزاق حقیقی مانیں گے آور ﷲپاک کی دی ہوئ کم ذیادہ روزیوں پر اسکا تہہ دل سے شکر گزار رہیں گے
آور
کسی بھی مقتدی سے کسی بھی قسم کی لالچ نہیں رکھیں گے
ﷲپاک اس پوسٹ پر سب سے پہلے مجھے بعد میں دیگر مساجد کے ائمہ و مدارس کے مدرسین کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے =====
______________________________________
*نو ٹ*
*ایک عاجزانہ مخلصانہ اپیل*
جتنے گروپس کے ممبران و ارکان ہیں ان سے صرف اتنی سی گزارش ہے
کہ للہ میری محنتوں پر پانی مت پھیریں میری مکمل تحریر کو ادھوری کرکے گروپس میں اپنے نام کا سارا لیکر نہ سنڈ کریں اس سے ہمارا وقار مجروح ہوجانے کا خطرہ ہے
اگر مضامین لکھنے کا اتنا ہی شوق ہے تو خود لکھیئے ویسے بھی چوری کرنا کبیرہ گناہ ہے
ہم ہر گروپس کے لوگوں سے وفا کی امید رکھتے ہیں
کہ مستقبل میں آپ لوگ میرے یقین وامید کا خون نہیں *انشاءﷲ*
No comments:
Post a Comment