Saturday, July 27, 2019

حلال گوشت کی پہچان

حلال گوشت کی پہچان.
ایک بار میں بکرےکاگوشت خریدنے گیا تو مسلم قصاب کی دکان بند تھی. تھوڑی دور پر دوسری دکان تھی وہاں گیا تو وہ دکان غیر مسلم کی تھی. میں نے پوچھا گوشت حلال ہے یا جھٹکا؟
اس نے کہا روز مولوی صاحب حلال کر کے جاتے ہیں.
میں نے گوشت لے لیا. گھر ایا تو مجھے شک ہوا. میں نے گوشت چیک کیا. ثابت ہوا کہ وہ حلال نہیں تھا. میں نے سارا گوشت پھینک دیا.
    اگر اپ کے ساتھ ایسا ہو تو اپ کیا کروگے  ؟
اگر گوشت کے حلال ہونے پر شک ہو تو.  گوشت کو پانی میں ڈال کر چھوڑ دو. اگر کچھ دیر بعد گوشت نرم اور پلپلا ہو جائے تو سمجھ لو حلال ہے اور اگر گوشت سخت ہوجائے تو سمجھ لو گوشت جھٹکے کا ہے اور حرام ھے. حرام اس لیے ہے کہ اس جانور کے جسم سے خون باہر نہیں نکلے. اور خون کھانا پینا حرام ہے کیونکہ اس سڑے سوکھے خون میں بیماریوں کا انبار ہوتا ھے.
نیت: -
نویت ان اذبح اربع ارکات حتی یخرج دم مسفوحا حلالا طیبا سنت ابراھیم خلیل اللہ بسم اللہ اللہ اکبر.
نیت کی میں نے ذبح کی. چاروں رگوں کے کاٹنے کی.یہاں تک سانس اور خون جسم سے نکل جائیں اور حلال اور پاک ہوجائے.حضرت ابراھیم کی سنت ھے. اس اللہ کے نام سے شروع جو عظیم ترین ھے.
حکمت :-
حکمت یہ ہے کہ جب گوشت سے تمام خون باہر نکل جاتا ھے تو رگ و ریشے خالی ہوجاتے ہیں اور جب گوشت کو پانی میں ڈالتے ہیں تو ان رگ و ریشوں میں پانی داخل ہوجاتا ھے جس کے سبب گوشت نرم اور پلپلا ہوجاتا ھے لیکن...
جب گوشت اور رگ و ریشے میں خون موجود ہو(جھٹکا) تو پانی میں ڈالتے ہی رگ و ریشے میں موجود خون سکڑجاتے ہیں اور گوشت سخت ہوجاتا ھے.
میڈیکل سائنس بھی جھٹکا کو نقصان دہ تسلیم کرچکی ہے.  اس لیے جب بھی گوشت استعمال کریں تو اسے استعمال سے پہلے پانی میں ڈال کر جانچ لیں.
قسیم اختر.

No comments:

Post a Comment

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...