Saturday, July 27, 2019

شرف الدین یحی منیری کا ایک خط اپنے مرید کے نام

*مسلمان کے مسلمان ہونے اور دعوی مسلمانی پر دلیل میں مخدوم الملک شرف الدین یحی منیری بہاری کا ایک خط اپنے مرید کے نام*
*جو ہم لوگوں کے لیئے بھی درس عظیم*
اے بھائی کام بہت دشوار ہے اور مسلمان ہونا بہت مشکل ہے جہاں تک موقع ملے ایمان کا غم کرنا چاہیے اس لیے کہ جب ہم نے لااله الاالله کا دعوی کیاہے کہ اللہ کے سوا کوئی نہیں تواس دعوی کے درست ہونے کی دلیل یہ ہوگی کہ ہم اللہ کے سوا کسی سے خوف نہیں کرتےاور کسی سے امید نہیں رکھتے ۔
اور جب ہم دوسرے سے ڈرتےہیں اور دوسرے سے امید رکھتے ہیں تو یہ دعوٰی پر دلیل نہ ہوئی اور دعوی بے دلیل جھوٹ ہوتا ہے اور صرف زبانی ایمان کل قیامت کے دن کسی کام کا نہیں ہوگا اگر محض زبانی ایمان کل قیامت کےدن کام آتا تو تمام منافقین رہائی وچھٹکاراپاجاتے ۔اس کی جان پر رحمت ہو جس نے یہ کہا ہے۔۔۔۔ ع
صوفی وسیہ پوش شدی چلہ دار
ایں جملہ شدی ولے مسلمان نہ شدی
(صوفی ہوئے سیہ پوش ہوئے چلہ دار بنے یہ سب ہوئے لیکن مسلمان نہ ہوئے)
اور اسی طرح کوئی کافر طبیب ہم سے کہے کہ فلاں چیز نہ کھاو یہ تمہارے لئے نقصان دہ ہے اسی وقت ہم چھوڑ دیتے ہیں اور نہیں کھاتے، کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبران علیہم السلام تشریف لائے اور سب نے یہی کہا۔حب الدنيا راس كل خطيئة(تمام گناہوں کاسرچشمہ دنیا کی محبت ہے)اور ہم رات دن دنیا طلبی میں مصروف ومنہمک ہیں یہ تو ایسا ہی ہوا کہ ہم کافر طبیب کی بات پر یقین رکھتے ہیں مگر جملہ پیغمبران علیہم السلام کی باتوں پرنہیں بتاو یہاں ایمان کہاں ہے۔۔۔۔۔
سودہ گشت ازسجدہ راہ بتاں پیشانیم
چند خودراتہمت دین مسلمانی نہم
(بتوں کی راہ میں سر رکھتےرکھتےمیری پیشانی گھس گئی اس حال میں کب تک میں خود کو مسلماں کہلاتارہوںگا)
اوراسی طرح کے لوگ مجھے اگر دیکھ رہے ہوں توان کی نظروں کے سامنے میں کوئی گناہ نہیں کرسکتا اورخدائے تعالی مجھے دیکھ رہاہے اس کی نگاہوں کے سامنے سینکڑوں گناہ کرتارہتاہوں تویہ ویسا ہی ہے کہ مخلوق سے ڈرتاہوں اورخالق سے نہیں ڈرتا اور جو مخلوق سے ڈرتا ہے اور خالق سے نہیں ڈرتا وہ مومن ہے یاکافر؟؟؟ع
آج کی رات کا نشہ کل جب ٹوٹے گا تو معلوم ہوجائے گا۔۔( تر جمہ از فارسی مصرع)
ہرشخص ایسی خستہ حالی میں مبتلا ہے پھرلوگ کہتے ہیں کچھ لکھئے کیالکھوں اگر لکھونگا تو یہی لکھونگا اسی مختصر سی تحریر پر خوب غوروخوض کرو یہی کافی ہے اور فضول بکواس کرنے والے جودودھ پیتے بچے کی طرح ہیں ان سے خود کودوررکھو
اے بھائی!آنکھ والوں کی نگاہ میں یہ لوگ جوخود کوایک شخص سمجھتے ہیں وہ ایسے ہی ہیں جیسے ماں کے پیٹ میں ہوں یاباپ کی پشت میں ہوں یہ بھی نہیں بلکہ عدم میں ہیں۔۔۔۔ع
ہرکہ شد زلحظہ خود خوشنود
سالہابندشد بدوزخ بود
(ایساشخص جواپنے آپ سے خوشنود ہے اسنے مدتوں کےلئے خود کو دوزخ کے قید خانہ میں ڈال لیا ہے۔۔
                  والسلام
                خاکسارشرف منیری
راقم الحروف الامجدی۔۔۔۔۔۔مخدوم الملک مخدوم جہاں شیخ شرف الدین یحی منیری کے اس عارفانہ نکات خط سے پتہ چلتا ہے کہ واقعی
۱۔۔۔ ہم خدائے تعالی سے خوف کا دعوٰی تو کرتے ہیں مگر دلیل ندارد
۲۔۔۔۔آقائےدوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کادم بھرتے ہیں مگر دلیل ندارد
۳۔۔۔۔ہم اپنی ظاہری صحت کے لئے دنیاوی طبیبوں کی بات مان لیتے ہیں مگر باطنی صحت کے لئے انبیاء کرام علیہم السلام کی باتیں نہیں مانتے۔۔ اللہ اکبر
۴۔۔۔۔مخلوق کے سامنے گناہ کرتے شرماتے مگر جو خدا ہمیں ہمیشہ دیکھتا ہے اس کے سامنے سینکڑوں گناہ کرتے رہتے ہیں۔۔۔اللہ اللہ
۵۔۔۔۔۔اور ہم باطنی اعتبار سے کھوکھلے ہیں مگر اپنے آپ کو فردکامل سمجھ بیٹھے ہیں تو گویاکہ ہم کالعدم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالب دعا سگ بارگاہ اولیافریدالقادری امجدی کوڈرما جھارکھنڈ

No comments:

Post a Comment

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...