حمل سے پہلے اپنے جی پی سے مکمل معائنۂ صحت کروائیں،
بالخصوص اس صورت میں جب آپ کو صحت کے کوئی مسائل ہوں۔ صحت کے کچھ مسائل پر حمل اثرانداز ہو سکتا ہے جیسے ذیابیطس، ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر اور مرگی۔
آپ جو دوائیاں لے رہی ہوں، ان کے بارے میں بھی پوچھیں کہ کیا یہ نشوونما کے دوران بچے کو متاثر کر سکتی ہیں۔ یہ اہم ہے کہ آپ تب تک ہر قسم کی ادویات )نسخے پر ملنے والی، بغیر نسخے کے دستیاب اور زائد/مددگار دوائیاں( لینا نہ چھوڑیں جب تک آپ اپنے ڈاکٹر سے ان کے بارے میں بات نہ کر لیں۔
اپنے جی پی سے مل کر معلوم کریں کہ کیا آپ کو حفاظتی ٹیکوں کی
ضرورت ہے یا آپ خسرے، کن پیڑوں، روبیال اور ویریسیال چکن پاکس/کاکڑا الکڑا( سے محفوظ ہیں)۔
ضرورت ہے یا آپ خسرے، کن پیڑوں، روبیال اور ویریسیال چکن پاکس/کاکڑا الکڑا( سے محفوظ ہیں)۔
کافی وقت پہلے منصوبہ بندی کریں کیونکہ ممکن ہے آپ کو ان بیماریوں کے خلاف اپنی مدافعت کا پتہ چلانے کیلئے ٹیسٹ کرانے پڑیں۔
خسرے-کن پیڑوں اور روبیال کا حفاظتی ٹیکا لگوانے کے بعد آپ کو 28دن تک حاملہ نہیں ہونا چاہیئے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ حاملہ ہونے کا ارادہ رکھنے والی عورتیں اور حاملہ عورتیں انفلوئنزا (فلو کے) خلافحفاظتی ٹیکا لگوائیں۔ حمل کے دوران کسی بھی وقت یہ ٹیکا لگوانا محفوظ ہے۔
آپ کو حمل کی تیسری سہ ماہی کے دوران کالی کھانسی کا ٹیکا لگوا لینا چاہیئے۔ آپ کے شریک حیات، بچے کے دادا دادی، نانا نانی اور بچے کو باقاعدگی سے سنبھالنے والے دوسرے لوگوں کو بچے کی پیدائش سے پہلے کالی کھانسی کا ٹیکا لگوانا چاہیئے۔ یہ اہم ہے کہ آپ کے دوسرے بچوں کو بھی کالی کھانسی کے خلاف ٹیکا لگا ہو۔
No comments:
Post a Comment