شوشل ميڈیا پر عدم برداشت کا بڑھتا رجحان کی وجہ کو یوں کہہ لیں کہ: "اب شوشل میڈیا پہ ہی بتائیں گے فرصت کے رات دن" کا بڑھتا رجحان ہے۔۔ اس سمندر میں ردعمل کے طوفان بلاخیز کا کوئی منکر نہیں۔ اس لیے اس سے بچنے کی بہتر ترکیب یہ ہے کہ خود کو منفی اثرات کو بڑھاوا دینے والے صفحات اور پیجیز سے دور رکھا جائے۔خود کو شوشل میڈیا پہ مثقف اور ذمہ دار لوگوں کے بیج بنائے رکھیں۔حتی الامکان کسی بھی پوسٹ پہ رد عمل کا اظہار یا تو نہ کریں یا اس میں کوئی مثبت پہلو تلاش کریں۔۔زیادہ سے زیادہ دینی و علمی پیجیز لائک کریں خاص طور پہ جام نور یا ان جیسے صفحات سے لوگوں کو جوڑیں۔ میرا تجربہ یہ ہے کہ میرے دو فیس بک پیج میں سے ایک جو ماہانہ کھلتا ہے جس پہ پورا ہندستان مجھ سے جڑا ہے یقین مانیں پورے ایک ماہ مضطرب رہنے کے مواد وہاں ہمہ وقت میسر ہوتے ہیں۔ جبکہ دوسرا پیج جو صرف عربی داں اور اہل عرب کے لیے مخصوص ہے جوہمہ وقت شغال رہتا ہے سالوں بیت گئے اب تک کوئی مواد قابل خلل اور منفی نہین دکھا۔ہمہ وقت ہنسنے اور سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔لوگ ایک دوسرے کو ہمیشہ خوش رکھنے کو فوقیت دیتے ہیں۔ المختصر یہ کہ اس کا صحیح استعمال یہ خود اپ پہ منحصر ہے۔
محمد نورالدین
دراسات علیا جامعہ ازہر قاہرہ
Islamic Culture is a platform of interpersonal intelligence. Valuable articles, scientific research and valuable words for great researchers, multilingual writers and thinkers. A collection of articles on humanity and socialism, and how Islam leads towards peace and satisfaction.
Sunday, July 28, 2019
شوشل ميڈیا پر عدم برداشت کا بڑھتا رجحان
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Featured Post
*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...
-
نظامت کے واسطے بہترین اشعار ایک موقع پر ڈاکٹر راحت اندوری نے کہا تھا کہ اگر خلاف ہے تو ہونے دو کوئی جان تھوڑئ ہے ...
-
جو ممالک اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں، ان میں سب سے پہلا نمبر نیوزی لینڈ کا، دوسرا لکسیم برگ، تیسرا آئر لینڈ، چوتھا آئیس لینڈ...
-
صبح کی سیر دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو کم کر دیتی ہے . یہ خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے . واک اچھا کولیسٹرول ہے اور ایل ڈی ایل کی سطح ( ...
No comments:
Post a Comment