Tuesday, August 20, 2019

مردے کا پوسٹ مارٹم کرانا کیسا ہے


پوسٹ مارٹم کا شرعی حکم؟ 
مردے کا پوسٹ مارٹم کرانا کیسا ہے
سائل: مولانا محمد آصف رضا بھوپال 
الجواب:
پوسٹ مارٹم بوجہ تکریم انسانی نا جائز وحرام ہے۔ جہاں قانوناً مجبور ہو  معذور ہے۔
(مجلس شرعی جامعہ اشرفیہ کے پچیسویں فقہی سیمینار2018کا  فیصلہ یہ ہے)
" پوسٹ مارٹم میں کچھ ایسے ناپسندیدہ امور پائے جاتے ہیں جن کی اجازت عام حالات میں شریعت اسلامی نہیں دیتی۔اس لیے جہاں تک قانون کی رو سے بچنے کی گنجائش ہو بچے اور جہاں مجبور،ہو معذور ہے۔*
جن صورتوں میں قانوناً پوسٹ مارٹم لازمی و ناگزیر ہو، وہاں  اولیاء کو خاموش رہنا چاہیے۔قاتل اور اس کےاولیاء خون بہا ادا کر دیں،  یا مقتول کے اولیا  خون بہا معاف کر دیں تو فریقین کوشش کریں کہ           " پنچنامہ" کے ذریعہ  کام چل جائے  اور لاش کا پوسٹ مارٹم نہ ہو۔"
"(ماہنامہ اشرفیہ جنوری 2019 صفحہ نمبر 28)

No comments:

Post a Comment

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...