ملک میں فحاشی وبےراہ روی،قتل وغارت،زنا،سود،رشوت،فلم سازی،سینمابینی،بےپردگی،اوربیہودی گوئہ اوردوردورہ ہےـ مغربی وفرنگی تہذیب کاغلغلہ ہے لیکن بڑےدکھ اورافسوس کامقام ھے کہ ایسے نازک وپرفتن وقت میں بھی دیوبندی ،وہابی اورغیرمقلدمولویوں کوسلام وقیام،درودوفاتحہ اور عرس وجلوس کوبدعت وحرام قراردینےکےسواکچھ نہیں سوجھ رہاھے،کسی بھی وہابی دیوبندی مولوی کی آج تک یہ جرأت نہ ہوئی کہ وہ سینمابینی، فیشن پرستی اوربےپردگی وغیرہ کےخلاف کوئی کتاب کاپمفلیٹ شائع کرےـ اورسلام وقیام اوردرودوفاتحہ کےخلاف نہ جانےکتنی کتابیں اورپمفلیٹ لکھ کرشائع کرکےقوم کےمال کوضائع کرچکےـ ان میں سےایک کونڈاکابھی مسئلہ ہے جس کےخلاف یہ حضرات جم کرسامنےآتےہیں اوراس کورافضیوں تبرائیوں کی رسم بدقراردیتےہیں،توکبھج معاذاللہ صحابی رسول صلےاللہ علیہ وسلم کی گستاخی کےمترادف ٹھہراتےہیں،کبھی یہ کہتےہیں کہ یہ رسم بد ۱۹۰۶ء میں رامپورسےشروع ہوئی اوراس کاموجدمیرمینائی ہےاورتوکبھی کہتےہیں.کہ علماےبدایوں اورلکھنؤ نے اس کوایجادکیاھے اورنہ جانےکیسی کیسی باتیں اس تعلق سے کرتےہیں ـ
حالانکہ. علماےاہلسنت وجماعت کے نزدیک یہ ایک امرمستحن اور کارثواب ھے ـ ذیل میں چندعلماکےموقف کربیان کی جسارت کررہاہوں اس خیال کےساتھ کےاپنی عوام اس سے بدظن ہونےاوران کےدام فرہب میں پھسنےسے محفوظ رہے
*فقیہ اعظم ہندصدرالشریعہ خلیفہ اعلی حضرت مولاناامجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ اس کےمتعلق فرماتےہیں* "اسی طرح ماہ رجب میں بعض جگہ حضرت امام جعفرصادق رضی اللہ عنہ کوایصال ثواب کرنےکےلیےپوریوں کوکونڈےبھرجاتےہیں یہ بھی جائزہے مگراس میں بھی اسی جگہ کھانےکی بعضوں نےپابندی کررکھی ھے یہ بےجاپابندی ہے"
*محدث اعظم پاکستان علامہ سرداراحمدلائل پوری قدس سرہ نےفرمایا* "سیدناامام جعفرصادق رضی اللہ عنہ کی فاتحہ کےلیے۲۲/رجب کوکونڈےبھی شرعاًجائزوباعث خیروبرکت ہےمخالفین اہلسنت اس کوبلادلیل برعت وحرام قراردیتےہیں"
*حکیم الامت مفسرقرآن مفتی احمدیارخان نوراللہ مرقدہ لکھتےہیں* "رجب شریف کےمہینہ کی ۲۲/ تاریخ کویوپی میں کونڈےہوتےہیں یعنی نئےکونڈےمنگائےجاتےہیں اورسواسیرمیدہ ،سواپاؤشکراورسواپاؤگھی کی پوریاں بناکرحضرت امام جعفرصادق علیہ الرحمہ کی فاتحہ کرتےہیں ـ فاتحہ ہربرتن میں ہرکونڈےپرہوجائےگی ـ اگرصرف زیادہ صفائی کےلیےنئےکومڈےمنگالیں توکوئی حرج نہیں دوسری فاتحہ کےکھانوں کی طرح اس کوبھی باہربھیجاجاسکتاھے ۲۲/ویں رجب کوحضرت امام جعفرصادق رضی اللہ عنہ کی فاتحہ کرنےسےبہت اڑی ہوئی مصیبتیں ٹل جاتی ہے"
*شیخ الحدیث ادیب شہیرعلامہ عبدالمصطفےاعظمی گھوسوی علیہ الرحمہ فرماتےہیں* "ماہ رجب میں حضرت اماماجعفرصادق رضی اللہ عنہ کوایصال ثواب کرنےکےلیےپوریوں کےکونڈےبھرتجاتےہیں یہ سب جائزاورامرثواب ہیں فاتحہ کےوقت ایک کتاب داستان عجیب بعض لوگ پڑھتےہیں اس کاکوئی ثبوت نہیں ہےـ فاتحہ دلاناچاہیےکہ یہ ثواب کےکام ہیں"
*محدث اعظم پاکستان علامہ سرداراحمدلائل پوری قدس سرہ نےفرمایا* "سیدناامام جعفرصادق رضی اللہ عنہ کی فاتحہ کےلیے۲۲/رجب کوکونڈےبھی شرعاًجائزوباعث خیروبرکت ہےمخالفین اہلسنت اس کوبلادلیل برعت وحرام قراردیتےہیں"
*حکیم الامت مفسرقرآن مفتی احمدیارخان نوراللہ مرقدہ لکھتےہیں* "رجب شریف کےمہینہ کی ۲۲/ تاریخ کویوپی میں کونڈےہوتےہیں یعنی نئےکونڈےمنگائےجاتےہیں اورسواسیرمیدہ ،سواپاؤشکراورسواپاؤگھی کی پوریاں بناکرحضرت امام جعفرصادق علیہ الرحمہ کی فاتحہ کرتےہیں ـ فاتحہ ہربرتن میں ہرکونڈےپرہوجائےگی ـ اگرصرف زیادہ صفائی کےلیےنئےکومڈےمنگالیں توکوئی حرج نہیں دوسری فاتحہ کےکھانوں کی طرح اس کوبھی باہربھیجاجاسکتاھے ۲۲/ویں رجب کوحضرت امام جعفرصادق رضی اللہ عنہ کی فاتحہ کرنےسےبہت اڑی ہوئی مصیبتیں ٹل جاتی ہے"
*شیخ الحدیث ادیب شہیرعلامہ عبدالمصطفےاعظمی گھوسوی علیہ الرحمہ فرماتےہیں* "ماہ رجب میں حضرت اماماجعفرصادق رضی اللہ عنہ کوایصال ثواب کرنےکےلیےپوریوں کےکونڈےبھرتجاتےہیں یہ سب جائزاورامرثواب ہیں فاتحہ کےوقت ایک کتاب داستان عجیب بعض لوگ پڑھتےہیں اس کاکوئی ثبوت نہیں ہےـ فاتحہ دلاناچاہیےکہ یہ ثواب کےکام ہیں"
علماےاہلسنت وجماعت کی ان عبارتوں سے یہ بات صاف طورسےظاہرہوتی ہے کہ کونڈاکی فاتحہ دلاناجائرودرست ہےاورمرکزاہلسنت بریلی شریف میں امام اہلسنت کے شہزادگان کرام اورخانوادہ کےافراد۲۲/رجب کےکونڈوں کی تقریب مناتےہیں ـ جس سےبھی ظاہرہوتاہےکہ کونڈاکی فاتحہ کرناجائرودرست ہےـ اللہ رب العزت ہم سب کوبزرگوں کےنقش قدم پرچلنےکی توفیق عطاکرےـ ................ آمین بجاہ سیدالمرسلین علیہ التحیہ والثناء
مضمون نگار: جماعت رضائےمصطفے سیتامڑھی کے رکن ہے
No comments:
Post a Comment