ایک نصیحت آمیز بات
میں ایک دن سوچ رہا تھا کہ آخر
پیچھے اس امام کے اس کا مطلب عوام کیا سمجھتی ہے
تو میرے سمجھ میں جو آیا اسے جان کر آپ حیران ہو جائیں گے
پیچھے اس امام کے
یعنی اس کے پیچھے لگ جاؤ
کہاں جاتا ہے
کیا کرتا ہے
کب سوتا ہے
اکثر یہ سنت نہیں پڑھتا
اس سے پہلے کہاں پڑھاتا تھا
وہاں سے کیوں نکالا گیا
وہاں کیوں جاتا ہے
اس سے کیوں بات کرتا ہے
موبائل کون سا ہے
گاڑی بہت تیز چلاتا ہے
کھا کھا کر موٹا ہوگیا ہے
جب آیا تھا تو پتلا تھا. اس کو چربی چڑھ گئی ہے
شہر کیوں جاتا ہے
کیا کرتا ہے
کب سوتا ہے
اکثر یہ سنت نہیں پڑھتا
اس سے پہلے کہاں پڑھاتا تھا
وہاں سے کیوں نکالا گیا
وہاں کیوں جاتا ہے
اس سے کیوں بات کرتا ہے
موبائل کون سا ہے
گاڑی بہت تیز چلاتا ہے
کھا کھا کر موٹا ہوگیا ہے
جب آیا تھا تو پتلا تھا. اس کو چربی چڑھ گئی ہے
شہر کیوں جاتا ہے
وغیرہ وغیرہ
آج اکثر ائمۂ مساجد ان چیزوں کے شکار ہیں
وہ اپنا دکھڑا کہیں تو کس سے کہیں
ان کا کوئی حامی اور مدد گار نہیں
قوم جب چاہتی ہے اماموں کو نکال دیتی ہے
لیکن اکثر جگہ قوم اماموں کو حسد کی وجہ سے نکالتی ہے
امام بیچارہ بھی اپنا بیگ اٹھا کر چل پڑتاہے
جیسے ہی وہ جاتا ہے قوم اس کی ایک برائی سو برائی بنا کر عوام کے سامنے رکھتی ہے
اگر یہ جھوٹ ہے تو آپ مجھے بتائیں
اور اگر سچ ہے تو آگے فاروڈ کریں
ہماری بس ایک ہے مانگ ہے کہ امام کا بھی کوئی امیر ہونا چاہئے جس سے وہ اپنا درد بیان کر سکے
اور پھر نکالنے والوں کو سبق سکھایا جائے
اور پھر نکالنے والوں کو سبق سکھایا جائے
مرتب کردہ. ایک مظلوم امام
Nice
ReplyDelete