Friday, March 29, 2019

بزدلی

بزدلی اس حد تک کہ ہم پٹنے اور مرنے کے لیے ہی پیدا ہوئے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے،،،
جب کوئی زبردستی ہم پر آکر حملہ آور ہوجائے  اور وہاں غیر جانبدار قانونی مدد بھی نہ ہو  تب کیا آپ ایسے ہی مرتے اور پٹتے رہیں ؟؟
در اصل ایمان کمزور ہوچکا ہے ہماری بری عادتوں نے صحت و تندرستی کا جنازہ نکال دیا ہمت نام  کی چیز ھرن ہوگئ ورنہ اتہاس کے پنوں میں جو عزیمت و حوصلہ افزا داستانیں رقم ہیں وہ کذب پر مشتمل نہیں
جب سامنے والے کو شرافت کی کوئ زبان سمجھ میں نہیں آئے تو شرعی اعتبار سے کھڑے کھڑے پٹتے رہنے کا حکم ہے ؟؟
ظلم کے خلاف آپ کو منظم و مربوط ہوکر نکتہ ء امن پر متحد ہونا ہی پڑے گا ورنہ یہ خوف و مایوسی کے دبیز اندھیروں سے ملت کو نکال پانا ہتیلی پر سرسوں چمانے کے مترادف ہے ،،،
ہم نے اس سے بھیانک دور دیکھے ہیں وہ دور کم سنگین نہیں تھا کہ علامہ فضل حق خیرابادی علیہ الرحمۃ کو جزیرہ ء انڈمان منتقل کردیا گیا اور بالآخر تختہ ء دار پر لٹکا دیا گیا بے شمار آزادی کے متوالوں کی قربانی رنگ لائ اور غیر منقسم ہندوستان آزاد ہوا
آج پھر وقت آن پڑا ہے فرقہ پرستوں کے مظالم سے خود کو آزاد کرانے کا یہ جو اخلاق حسین سے سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے یہ ماپ لنچنگ بد ترین دہشت گردی ہے اور اس سے بڑی دہشت گردی سیاسی پارٹیز کا اس طرح کی دل دہلادینے والی واردات کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دینا ہے ،  دل خون کے آنسو روتا ہے یہ دیکھ کر کہ حالیہ گڑگاؤں میں جو رونگٹے کھڑے کر دینے والا واقعہ رونما ہوا ان کی مدد کے لیے کسی پیر فقیر کی طرف سے کسی ملی قیادت کی طرف سے کوئ معاشی مدد کے لیے آگے نہیں آیا آخر ہم اتنا بھی نہیں کر سکتے کہ اس متأثر پریوار سے ملاقات کرلیں اور کم از کم ان کی قانونی مدد کریں ،،،،
اگر بے حسی اور بے بسی کی یہی  رفتار رہی تو پھر سب اپنی اپنی باری کا انتظار کیجیے اور مرجائیے اور ختم ہوجائیے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ،،،
خون کے آنسو رونے کا مقام ہے کہ جن کے پاس وسائل ہیں وہ بنیادی امور کی طرف توجہ کرنے کے لیے مائل نہیں الا ماشاء اللہ اور جو کچھ کرنا چاہتے ہیں، مظلوموں کے حق کی قانونی لڑائ لڑنا چاہتے ہیں وہ  دل مسوس کر رہ جاتے ہیں کہ  وسائل سے محروم ہیں کہ کریں تو کیا کہیں تو کیا.۔۔۔۔۔
سب کو صرف اور صرف اپنے اپنے خیمے کا وزن بڑھانے کی فکر ہے " ماپ لنچنگ ، شریعت میں مداخلت " جیسے بنیادی معاملات کی طرف توجہ کرنے کی فرصت نہیں ،،
   ع قوت فکر و عمل پہلے فنا ہوتی ہے
     پھر کسی قوم کی شوکت پہ زوال آتا ہے
       توصیف رضا مصباحی سنبھلی

No comments:

Post a Comment

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...