Friday, March 29, 2019

ترجیحات

ترجیحات
جس قوم کے فقراء اور غرباء
کےپاس رہنے کے لئے
مکانات نہ ہو..........اور وہاں
جلسہ اور جلوس میں
لاکھوں روپئے صرف ہوتے ہو
           "کیا وہ قوم
     ترقی کرسکتی ہے؟؟؟"
          *ــــــــــــــــــــــــــ*
جس قوم میں پڑوس کی بیٹی
کنواری بیٹھی ہو
اور بیواؤں اور یتیموں کے لئے
کوئی نظم نہ ہو.....اور
قوم کے دولتمند لوگ عمرہ پر
عمرہ کررہے ہوں
              کیا وہ قوم
       ترقی کر سکتی ہے؟؟؟
            *ـــــــــــــــــــــــ*
جس قوم کے غریب بیماروں
کے پاس علاج کا کوئی
بندوبست نہ ہو.......اور قوم
کے ڈاکٹر کی فیس
غیر قوم کے ڈاکٹروں سے
زیادہ ہوں
              کیا وہ قوم
       ترقی کر سکتی ہے؟؟؟
            *ـــــــــــــــــــــــ*
جس قوم کے ہونہار نوجوان
بےروزگاری کے شکار ہوں
اور قوم کے مالدار لوگ اپنے
محلّات سجانے
اور سنوارنے میں لگے ہوں
             کیا وہ قوم
       ترقی کر سکتی ہے؟؟؟
            *ــــــــــــــــــــــ*
جس قوم کے لوگ اپنے امام
اور مؤذن کا خون
چوس رہے ہوں............اور
مسجدیں سنگ مرمر سے
سجائی جارہی ہوں
             کیا وہ قوم
       ترقی کر سکتی ہے؟؟؟

بزدلی

بزدلی اس حد تک کہ ہم پٹنے اور مرنے کے لیے ہی پیدا ہوئے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے،،،
جب کوئی زبردستی ہم پر آکر حملہ آور ہوجائے  اور وہاں غیر جانبدار قانونی مدد بھی نہ ہو  تب کیا آپ ایسے ہی مرتے اور پٹتے رہیں ؟؟
در اصل ایمان کمزور ہوچکا ہے ہماری بری عادتوں نے صحت و تندرستی کا جنازہ نکال دیا ہمت نام  کی چیز ھرن ہوگئ ورنہ اتہاس کے پنوں میں جو عزیمت و حوصلہ افزا داستانیں رقم ہیں وہ کذب پر مشتمل نہیں
جب سامنے والے کو شرافت کی کوئ زبان سمجھ میں نہیں آئے تو شرعی اعتبار سے کھڑے کھڑے پٹتے رہنے کا حکم ہے ؟؟
ظلم کے خلاف آپ کو منظم و مربوط ہوکر نکتہ ء امن پر متحد ہونا ہی پڑے گا ورنہ یہ خوف و مایوسی کے دبیز اندھیروں سے ملت کو نکال پانا ہتیلی پر سرسوں چمانے کے مترادف ہے ،،،
ہم نے اس سے بھیانک دور دیکھے ہیں وہ دور کم سنگین نہیں تھا کہ علامہ فضل حق خیرابادی علیہ الرحمۃ کو جزیرہ ء انڈمان منتقل کردیا گیا اور بالآخر تختہ ء دار پر لٹکا دیا گیا بے شمار آزادی کے متوالوں کی قربانی رنگ لائ اور غیر منقسم ہندوستان آزاد ہوا
آج پھر وقت آن پڑا ہے فرقہ پرستوں کے مظالم سے خود کو آزاد کرانے کا یہ جو اخلاق حسین سے سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے یہ ماپ لنچنگ بد ترین دہشت گردی ہے اور اس سے بڑی دہشت گردی سیاسی پارٹیز کا اس طرح کی دل دہلادینے والی واردات کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دینا ہے ،  دل خون کے آنسو روتا ہے یہ دیکھ کر کہ حالیہ گڑگاؤں میں جو رونگٹے کھڑے کر دینے والا واقعہ رونما ہوا ان کی مدد کے لیے کسی پیر فقیر کی طرف سے کسی ملی قیادت کی طرف سے کوئ معاشی مدد کے لیے آگے نہیں آیا آخر ہم اتنا بھی نہیں کر سکتے کہ اس متأثر پریوار سے ملاقات کرلیں اور کم از کم ان کی قانونی مدد کریں ،،،،
اگر بے حسی اور بے بسی کی یہی  رفتار رہی تو پھر سب اپنی اپنی باری کا انتظار کیجیے اور مرجائیے اور ختم ہوجائیے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ،،،
خون کے آنسو رونے کا مقام ہے کہ جن کے پاس وسائل ہیں وہ بنیادی امور کی طرف توجہ کرنے کے لیے مائل نہیں الا ماشاء اللہ اور جو کچھ کرنا چاہتے ہیں، مظلوموں کے حق کی قانونی لڑائ لڑنا چاہتے ہیں وہ  دل مسوس کر رہ جاتے ہیں کہ  وسائل سے محروم ہیں کہ کریں تو کیا کہیں تو کیا.۔۔۔۔۔
سب کو صرف اور صرف اپنے اپنے خیمے کا وزن بڑھانے کی فکر ہے " ماپ لنچنگ ، شریعت میں مداخلت " جیسے بنیادی معاملات کی طرف توجہ کرنے کی فرصت نہیں ،،
   ع قوت فکر و عمل پہلے فنا ہوتی ہے
     پھر کسی قوم کی شوکت پہ زوال آتا ہے
       توصیف رضا مصباحی سنبھلی

اعتدال

اہلِ سنت و جماعت* کی اعتدال و توسط کی روِش
اور *ناصبی* و *رافضی* کی تعریف
اعلی حضرت عظیم المرتبت امام احمد رضا خان قادری برکاتی مجدد و محدث بریلوی رحمة الله تعالى عليه فتاوی رضویہ شریف جلد 10 صفحہ 201 پر فیصلہ کُن بات ارشاد فرماتے ہیں،
چنانچہ 
"بالجملہ ہم *اہلِ حق* كے نزدیک حضرت امام بخاری کو حضور پُرنور امام اعظم سے وہی نسبت ہے جو *حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنه* کو *حضور پُرنور امیر المومنین مولی المسلمین سیدنا و مولانا علی المرتضی كرم الله تعالى وجهه الاسنی* سے
کہ
*فرقِ مراتب بے شمار اور حق بدست حیدر کرار،*
*مگر معاویہ بھی ہمارے سردار،*
*طعن اُن پر بھی کارِ فجّار،*
جو *معاویہ* کی حمایت میں عیاذاً بالله  *اسدُ الله* کے سبقت و اوّليت و عظَمت و اكمليت سے آنکھ پھیرے وہ *ناصبی یزیدی*، اور
جو *علی* کی محبت میں *معاویہ* کی صحابیت و نسبت بارگاہ رسالت (صلی اللہ علیه وسلم) بُهلادے وہ *شیعی زیدی*(ہے)،
یہی روشِ آداب بحمد الله تعالى ہم *اہلِ توسط و اعتدال* کو ہر جگہ ملحوظ رہتی ہے۔
(رضى الله تعالى عنهم أجمعين)
اس پوسٹ کو پڑھ کر دوسروں تک پہنچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شئیر کریں۔
شکریہ۔
جَزَاكُمُ اللهُ خَيراً كَثِيراً.
 علامہ یسین اختر مصباحی صاحب زید مجدہ العزیز

میڈیا

میڈیا
کس چیز کو ثابت کرنا چاہتا ہے ؟
شاگردوں نے استاد سے پوچها :
سفسطہ /مغالطہ سے کیا مراد هے؟
استاد نے کہا : اس کے لیے ایک مثال پیش کرتا ہوں. دو مرد میرے پاس آتے ہیں. ایک صاف ستهرا اور دوسرا گندا. میں ان دونوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ غسل کرکے پاک و صاف ہو جائیں. اب آپ بتائیں کہ ان میں سے کون غسل کرے گا ؟
شاگردوں نے کہا: گندا مرد.
استاد نے کہا: نہیں بلکہ صاف آدمی ایسا کرے گا کیونکہ اسے نہانے کی عادت ہے جبکہ گندے کو صفائی کی قدر و قیمت معلوم ہی نہیں.
اب بتائیں کہ کون نہائے گا ؟
بچوں نے کہا: صاف آدمی. استاد نے کہا: نہیں بلکہ گندا نہائے گا کیونکہ اسے صفائی کی ضرورت ہے.
اب بتائیں کہ کون نہائے گا ؟
سب نے کہا: گندا. استاد نے کہا : نہیں بلکہ دونوں نہائیں گے کیونکہ صاف آدمی کو نہانے کی عادت ہے جبکہ گندے کو نہانے کی ضرورت ہے.
اب بتائیں کہ کون نہائے گا ؟
سب نے کہا :دونوں. استاد نے کہا: نہیں کوئی نہیں. کیونکہ گندے کو نہانے کی عادت نہیں جبکہ صاف کو نہانے کی حاجت نہیں.
اب بتائیں کون نہائے گا ؟
بولے :کوئی نہیں.
پهر بولے کہ استاد !
آپ ہر بار الگ جواب دیتے ہیں اور ہر جواب درست معلوم ہوتا ہے. ہمیں درست بات کیسے معلوم ہو ؟
استاد نے کہا :
سفسطہ اور مغالطہ یہی تو ہے
بچو !
آج کل اہم یہ نہیں  کہ حقیقت کیا ہے ؟ اہم یہ ہے کہ میڈیا کس چیز کو ثابت کرنا چاہتا ہے،
منقول

پولیو کا علاج اور فتنہ فرنگ

*پولیو کا علاج اور فتنہ فرنگ*
افغانستان  عراق شام فلسطین کشمیر چیچنا برما ہندوستان کے بچوں کو سر عام زبح ہوتے دیکھ کر مکمل خاموش رہنے والے کرم فرماوں کو
پاکستانی بچوں سے ہمدردی ناصرف حیرت کا مقام ہے بلکہ قوم کے لیے  دعوت فکر بھی کہ ایک  ہی ہاتھ بچے کو قتل کر کے دوسرے بچے کا خیر خواہ بن کر آے
تو اس خیر خواہی کے پیچھے جو راز ہے سمجھنے کی ضرورت ہے 
*جانوروں کو خصی کرنے کے لیے ایک مشین استعمال کی جاتی ہے بلکل اسی طرح کسی قوم کو عقل نظریات کے اعتبار سے خصی کرنے کے لیے جو مشین آلہ استعمال ہورہا ہے وہ ترقی نام سے مشہور و معروف انگریزی افکار سے مزین فرنگی تعلیم ہے *
اختلاف  کیجیے لیکن دلائل کے ساتھ
*پولیو کے قطرے مرض کا علاج یا زریعہ مرض کرم فرمائوں سے چند سوالات*
 قطرے زبردستی پلانا نہ پلانے پر قانونی کاروائی کرنا کس ملکی یا اخلاقی قانون کے تحت ہے کیا ہر بندہ اپنے نفع نقصان کو نہیں جانتا سب بے وقوف ہیں ؟
 درجنوں بیماریاں بچوں میں موجود ہسپتالوں میں دهکے ہزاروں روپے کی مہنگی ترین دوائی لیکن کیا وجہ یہ قطرے بلکل فری‎‏ ؟؟؟
 کیا بچہ واقعی پولیو کے مرض میں مبتلا ہوگا اس بات کا علم کیسے ہوا کیا بچے کو کینسر ٹی بی خسرہ تپ دق یا اور کوئی بیماری نہیں لگ سکتی ؟؟
 بیماری لگنے سے پہلے بیماری کا علاج کیا جانا کیا یہ عقل اور اسلام کے خلاف نہیں ؟؟
 یہ قطرے اتنے ہی شفا والے ہیں تو 2 ہی کیوں پلائے جاتے ہیں 5 کیوں نہیں ؟؟چیلنج 5 قطرے نہیں پلاسکتى حكومت
 5 سال سے بڑے کو کیا پولیو نہیں ہو سکتا اگر ہو سکتا ہے تو اسے کیوں نہیں پلائے جاتے ؟؟
 *دعوت فکر و خیر خواہی* 
ان قطروں سے کیا ہوتا ہےمردوں اور عورتوں کو ناکارہ کرنا کہ نئی نسل پیدا نہ ہو سکے پوری دنیا پر کافر کی حکومت ہو الله رب العزت نے یہود نصاری کی دشمنی واضح کر دی ہے پهر جو چیز وہ مفت میں دیں اس سے فائدہ ہونا نا ممکن ہے.پاکستان میں آج تک یہ قطرے ٹیسٹ نہیں کئے گئے؟
بہترین انسان وہ ہوتا ہے جو کسی کے کام آئے
اسلام کی بنیادی چیز کیا ہےنبی پاک صلی الله علیہ وآله نے فرمایا جو چیز اپنے لئے پسند کرو دوسرے کیلئے بهی وہی پسند کرو.
اچهی بات پهیلانا صدقہ ہے تاکہ کوئی دوست نقصان سے بچ جائے
نوٹ: *پرفتن دور میں ایمان ، عزت ، جان   کی خیر خواہی کا پیغام دینے والے ہر گز ہر گز دشمن نہیں ہوسکتے *

عرس

ایک عرس ایسا بھی
کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ جہاں لاکھوں کا مجمع ہو، ہزاروں دکانیں سجی ہوں ،خرید و فروخت ہو رہی ہو، ہوٹلوں میں کھان پان چل رہا ہو، اور اچانک مائک سے اعلان کرنے والے چند افراد گھوم پھر کر اعلان کرنے لگیں کہ "عرس عزیزی کا پیغام، نماز با جماعت کا اہتمام" اور پھر ساری دکانوں پر پردے ڈال دئیے جائیں، ہوٹل خالی ہوجائیں، ہاسٹل کے کمروں کے دروازے بند کردئیے جائیں، لوگوں کا گھومنا پھرنا موقوف ہوجائے اور لوگ جوق در جوق وضو خانوں اور مسجد کا رخ کرنے لگیں
جی ہاں! ایسا صرف عرس عزیزی میں ہوتا ہے جسے یقین نہ ہو وہ ایک بار آ کر دیکھ لے
یہ عرس عزیزی کی ہی خاصیت ہے کہ ہندوستان گیر پیمانے پر دوسرا سب سے بڑا مذہبی کتابی میلہ اسی عرس میں لگتا ہے
آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ اس عرس مبارک میں لاکھوں کی بھیڑ ہوتی ہے اور بلا تفریق مسلک و مذہب ہوتی ہے مگر ان افراد میں صرف اور صرف مرد ہوتے ہیں عورتوں کا تصور تک نہیں
حضور حافظ ملت جلالۃ العلم ابوالفیض شاہ عبدالعزیز محدث مرادابادی کے مزار مبارک پر نہ چادروں کا انبار ہوتا ہے نہ قوالی مع مزامیر ہوتی ہے
عرس کی تقریبات میں تلاوت قرآن، فاتحہ خوانی، ذکر و اذکار اور محافل و مجالس کا پاکیزہ ماحول ہوتا ہے
اس عرس کی ایک خاصیت اور بھی ہے کہ جہاں لاکھوں کا مجمع ہوتا ہے ان میں اکثریت علما، فضلا اور مشائخ کی ہوتی ہے
اور بھی بہت سے خصوصیات و تفردات ہیں ایک بار شرکت فرما کر بہ چشم خود ملاحظہ کریں اور حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کے فیوض و برکات سے مالا مال ہوں.

مسلمان اور دہشت گردی

 مسلمان اور دہشت گردی
قارئین کرام !
مسلمانوں کے تشخص کو بگاڑنے ، انکو بدنام کرنے اور یہ ثابت کرنے کیلئے کہ دنیا میں جتنی دہشت گردی ہوتی رہی ہے یا ہو رہی ہے اس کے ذمہ دار مسلمان ہی ہیں، مغربی ذرائع ابلاغ یہ کہتے ہیں کہ "All Muslims are not terrorists but all terrorists are muslims"یعنی سارے مسلمان تو دہشت گرد نہیں ہیں لیکن سارے دہشت گرد ضرور مسلمان ہیں! اس سے بڑا کوئی اور جھوٹ نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ تاریخ پڑھنے والے سبھی  یہ جانتے ہیں کہ دہشت گردی مسلمانوں کا شیوہ کبھی بھی نہیں رہا ہے اور  ہمارا مذہب تو امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور جو لوگ  اپنے آپ کو مسلمان کہہ کر دہشت گرد بنے ہوئے  ہیں وہ تو بھیڑ کی کھال میں بھیڑیے ہیں ان کے پیچھے مسلم دشمن طاقتیں ہیں جو ان کو لالچ دے کر یا  کسی طریقے سے اپنے جال میں پھنسا کر اپنے مطلب کے لیے استعمال کر رہی ہیں دراصل بات یہ ہے کہ دہشت گردوں کاکوئی مذہب نہیں ہوتا پھر بھی تاریخ اس چیز کی گواہ ہے کہ دنیا کے زیادہ تر دہشت گردی کے واقعات میں غیر مسلم ہی ملوث رہے ہیں !
قارئین کرام !
انیسویں صدی عیسوی میں شاید ہی کوئی ایسی دہشت گردی کی واردات ہوئی ہو جس میں کوئی مسلمان ملوث تھا لیکن اگر مغرب 1857 کی جنگ آزادی کو بھی دہشت گردی کہنا چاہتا ہے تو یہ  اگر دہشت گردی ہے توپھراہل امریکہ نے بھی خود کئی سو سال تک کی اور پھر ان کو آزادی نصیب ہوئی۔ حقیقت یہ ہے کہ آزادی کی جنگیں جوشمالی امریکہ سے لیکر جنوبی افریقہ تک ہر قوم نے لڑیں یا جو فلسطین ، افغانستان اور عراق میں اب لڑی جا رہی ہیں ، دہشت گردی نہیں کہی جا سکتیں  اور ہم آپ کی جانکاری و  اطلاع کے لیے  تاریخ سے چند دہشت گردی کی وارداتوں کا حوالہ دینا چاہتے ہیں  جس میں سارے غیر مسلم ہی ملوث تھے۔
٭1881میں روس کے سر الیگزینڈر دوئم کو قتل کرنیوالا (Ignus) ایک عیسائی دہشتگرد تنظیم کا رکن تھا!
٭1886 میں امریکہ میں شکاگو کے شہر میں مزدوروں کے جلسے پر گرنیڈ پھینکے گئے جس میں بارہ مزدور اور ایک پولیس والا ہلاک ہوئے اس واردات میں کوئی مسلمان ملوث نہ تھا!
٭6 ؍ستمبر 1901کو امریکی صدر ولیم کو ایک عیسائی نے قتل کر ڈالا۔اسی طرح امریکی صدر کنیڈی کا قاتل اور صدر ریگن کو گولی مارنے والے دونوں غیر مسلم تھے!
٭یکم اکتوبر 1910 میں لاس اینجلس ٹائمز اخبار کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 21 لوگ لقمہ اجل بن گئے اس واردات کی ذمہ داری جیمز اور جوزف نے قبول کی جوظاہر ہے مسلمان نہیں بلکہ عیسائی تھے!
٭28 جون 1914 کو بوسنیا کے ایک سرب غیر مسلم نے آسٹریا کے ڈیوک کو قتل کر ڈالا اور دہشت گردی کا یہی واقعہ پہلی جنگ عظیم کا پیش خیمہ یا فوری وجہ بن گیا اور پھر لاکھوں لوگ اس جنگ کی نظر ہو گئے اس قتل و غارت میں کوئی مسلمان فرد یا مسلمان ریاست ملوث نہ تھی!
٭16 اکتوبر 1925کو بلگیریا میں ایک چرچ پر غیر مسلم کمیونسٹ پارٹی نے حملہ کیا جس میں 105 لوگ مر گئے۔
٭9 اکتوبر 1934کو ایک غیر مسلم گن مین Lada نے یوگوسلاویہ کے بادشاہ الیگزینڈر کو قتل کر دیا
٭1968 میں گوئٹے مالا کے سفیر کو ایک عیسائی نے قتل کیا۔
٭1969 میں جاپان کے ایک سفیر کو کچھ لوگوں نے اغوا کر لیاجو مسلمان نہیں تھے
٭1969 میں برازیل کے سفیر کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا قاتل غیر مسلم تھا!
٭1995 میں Oklahoma شہر میں بارود سے بھرا ہوا ٹرک ایک عمارت سے ٹکرادیا گیا اور اوکلاہاما کی اس دہشت گردی سے 166لوگ مر گئے۔ یہ واردات بھی دو عیسائیوں Timmothy اور Terry نے کی ۔
٭1941 سے 1948 تک کے تقریباً آٹھ سالوں میں دہشت گردی کی 259 وارداتیں ہوئیں جن میں یہودی تنظیم "Ignon" ملوث تھی!
٭22جولائی 1946ء کوKing Davidہوٹل پر حملہ ہوا جس میں 91 لوگ مارے گئے یہ انگریزوں پر حملہ تھا جو اطلاعات کےمطابق اسرائیل کے بعد میں بننے والے وزیر اعظم بیگن نے کروایا تھا جس کو بعد میں نوبل پرائز بھی ملا اور یہ بھی واضح رہے کہ 1945سے پہلے دنیاکے نقشے پر اسرائیل کا وجود نہ تھا  اور دوسری جنگ عظیم میں جب عیسائی ہٹلر نے یہودیوں کو چن چن کر مارا اور ان کو گیس چیمبر میں جلانے والی انسانیت سوز کارروائی کی جس کو مسلمان بھی دہشتگردی اور غیر انسانی فعل کہتے ہیں تو یہودی یورپ سے بھاگے اور فلسطین پر قابض ہو گئے اور اب وہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم کرتے ہیں جس کو ریاستی دہشت گردی نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے؟
٭1968 سے 1982 تک جرمنی کے "Butter Gang" نے بہت سارے لوگ قتل کئے
٭جاپان کی بدھ مذہب کو ماننے والی فوج نے بہت سارے لوگ زیر زمین ریلوے اسٹیشنوں پر گیس سے مار دیئے اس سے 5000 مسافر متاثر ہوئے
٭آئیر لینڈ کے گوریلوں نے تقریباً ایک سو سال سے زیادہ عرصے تک برطانیہ کی اینٹ سے اینٹ بجائے رکھی اور بہت سے دھماکے کر کے لوگ مارے ان کو کسی نے بھی عیسائی دہشت گرد نہیں کہا جیسے آج مسلمان دہشت گرد کہنے کا رواج پڑ چکا ہے 2001 میں IRA نے لندن میں BBC کا دفتر بم سے اڑا دیا
٭افریقہ کی ایک بدنام زمانہ دہشت گرد عیسائی تنظیم ’’لارڈ آف سالویشن آرمی‘‘ نے بہت ساری وارداتیں کیں
٭سری لنکا کے تامل گوریلوں نے  سری لنکا میں بہت سارے خودکش حملے کیے یہ سارے دہشت گرد ہندو ہی تھے۔
٭ 5 جون 1984 کو ہندوؤں نے سکھوں کے گولڈن ٹمپل پر حملہ کیا جس میں 100 سکھ مارے گئے
٭ ہندوستانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ایک غیر مسلم قتل کر دیا یہ دونوں دہشت گردی کی وارداتیں تھیں ایک ملکی اور ایک انفرادی  جس میں کوئی مسلمان  ملوث نہ تھا!
٭امریکہ کا سب سے پہلا طیارہ ایک غیر مسلم نے ہی اغوا کیا تھا جس کا تعلق کیوبا سے تھا۔
٭شمال مشرقی ہندوستان میں عیسائی دہشت گرد تنظیم ATTF قتل و غارت کرتی ہے اسکے علاوہ نیشنل لبریشن فرنٹ تری پورہ (NLFT)نے سینکڑوں ہندو مارے ہیں۔ جسکی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں
٭آسام کی دہشت گرد تنظیم ULFA نے 1999 سے لیکر 2006تک 749 دہشت گردی کی وارداتیں کی ہیں یہ تنظیم زیادہ تر مسلمانوں کو ہی قتل کرتی ہے۔
٭ہندوستان کے 600 اضلاع میں سے 150 کے اندر Maoists سرگرم عمل ہیں جیسا کہ ہندوستان  کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ ملک کی سلامتی کو سب سے بڑ خطرہ انہی (غیر مسلم ) دہشت گرد تنظیموں سے ہے
قارئین کرام!
مذکورہ بالا سارے حقائق تو ایک جھلکیاں ہیں ورنہ ان کے علاوہ بہت سارے حقائق ہیں جن کے لیے کافی وقت اور صفحات درکار ہیں اگر ان  کو سامنے رکھا جائے تو یہ نتیجہ اخذ کرنے میں دیر ہی نہیں لگے گی  کہ دہشت گردی پوری دنیا میں رہی ہے اب بھی ہے اور آئندہ بھی ہوتی رہے گی اور اس میں ملوث ہر طبقہ فکر کے لوگ ہیں اور رہیں گے۔ جہاں تک اسلام کا تعلق ہے یہ تو ایک عظیم مذہب ہے جو کہتا ہے کہ کسی بھی انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اگر بین الاقوامی ادارے اور بڑی طاقتیں دلچسپی رکھتی ہیں تو ان کو دنیا کے اندر سے ناانصافیوں کو ختم کرنا ہو گا۔اب مذب اسلام پر گفتگو کرتے ہیں تو آپ کو بتاتے ہوئے چلوں کہ اسلام لفظ سلام سے نکلا ہے جسکا مطلب ہے" امن و سلامتی اور شانتی "اور چند بھٹکے ہوئے لوگوں کے ہاتھوں خودکش دھماکوں سے قیمتی جانوں کا ضیاع تو بلا شبہ ایک بد ترین دہشت گردی ہے لیکن نیشنل اوف انٹر نیشنل سطح پر بین الاقوامی قوانین کی پرواہ کیے بغیر لاکھوں لوگوں کا قتل عام تو درندگی کے زمرے میں آئیگا۔
چند مثالیں پیش خدمت ہیں :
٭سٹالن نے 15 لاکھ لوگ مارے
٭ماؤزے تنگ نے تقریباً 20 لاکھ قتل کیے
٭اٹلی کے مسولینی کے ہاتھوں چار لاکھ لوگ تہہ تیغ ہوئے۔
٭بادشاہ آشوک اور اس کے جنگجوؤں نے 40 ہزار مسلمان قتل کیے۔
٭جارج بش نے عراق میں تقریباً 5 لاکھ بچے ، عورتیں اور بوڑھے شہید کیے
ان حقائق کے پیش نظر دہشتگردی کو صرف مسلمانوں سے منسلک کرنیوالے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں!  دکھ کی بات یہ ہے کہ اس وقت  مسلم دنیا کی کوئی بھی قیادت  بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کا دفاع کرنیوالی نہیں ہے بلکہ اکثریت اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور دوسری طرف یہودی ،عیسائی ،ہندو وغیرہ کوئی بھی غیر مسلم دہشت گری پھیلائے اس کو کوئی بھی دہشت گرد کہنے والا نہیں ہے !
✍محمد عباس الازہری000

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...