Saturday, July 20, 2019

ابهي رات ۲ بجے ہیں لگ بھگ اور نیند نہیں آرہی ہے ؟

وجہ یے ہے کہ,
احساس ہو رہا ہے عالموں کی کیا شان تھی لیکن آج کوئ بھی عالم جو دولت مند ہو کیا وہ عالم بن کر (کہیں امامت و خطابت یا درس و تدریس) کے کام کو  پسند کرتا ہے ؟
۹٥% لوگ یہی جواب دینگے نہیں لیکن ایسا کیوں ؟
عالم کی زندگی پر تھوڑا نظر ڈالئے
جب حفظ کا دور ہوتا ہے تب فجر سے ظہر تک اور عصر کےبعد مغرب کے بعد عشاء کے دیر رات تک بس اتنا ہی نہیں بلکہ فجر سے پہلے بھی اس طرح پڑھائی کرنی ہوتی ہے کہ سر اونچا نہ ہو جائے
اور جب عربی کا وقت آتا ہے تو ١۰یا ١١یا ١۲ کتاب پہلی کلاس ہی میں تھمادی جاتی ہیں
اور جیسے جیسے آگے بڑھنا ہوتا ہے کتابیں بھی بڑھتی رہتی ہیں یہاں تک کہ بخاری اور مسلم جیسی مقدس کتابوں کو پڑھتے ہیں
اور پڑھائی کے دور میں کھانے کا تو کیا کہنا. ماشاء الله دنیاکی واحد قوم ہے جو کھانے کے بارے میں اتنا  صبر کرتی ہے بلکہ جس دن یہ پڑھنے والے طالب علم گوشت اور بریانی وغیرہ کھاتے ہیں اس دن کو یہ اپنی عید تصور کرتے ہیں
اس کے بعد کیا ہوتا ہے بچہ کم سے کم ١٣سال پڑھنے کے بعد اب وہ سوچتا ہے میری ماں بیمار ہے میرے ابو بوڈھے ہو گئے ہیں میری چھوٹی بہن کی پڑھائی ہے میری بڑھی بہن کا نکاح بھی کرنا ہے اور بھی کئ ذمہ داری ہیں
کچھ کرتا ہوں
مگر کیا کروں
میں حافظ قرآن بھی ہوں عالم بھی ہوں فاضل بھی ہوں مگر کروں کیا ؟
سوچتا ہے امامت کروں لیکن معاوضہ ۸۰۰۰ہےیا ١۰۰۰۰ہے لیکن صبر کی انتہا دیکھئے وہ کہتا ہے ماشاء اللہ
اس کے بعد کیا ہوتا ہے. ارے امام صاحب نے ظہر نہیں پڑھی. تو. تو. تو تو ان کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی
امام صاحب باہر کیوں گئے مسجد سے ؟
امام صاحب سنت نہیں پڑھتے
امام صاحب کے کپڑے. اوہو امام صاحب آپکو شرم نہیں آتی
امام صاحب رکوع لمبا سجدہ چھوٹا
ایسے بیشمار مسائل کیوں کیوںکہ آپکو ۸۰۰۰جو دے رہے ہیں
میرے بھائیو شرم کرو شرم یہ قوم اور کتنا ذلیل ہوگی بتاؤ مجھے
یاد کرو اللہ کے نبی نے فرمایا تھا.. العلماء ورثة الأنبياء
اور دین کے رہبر اور رہنما بتایا گیا تھا ان کو
اور ایک تقریر متولی کے خلاف کیا کردی. کہ نماز فجر پڑھنا ضروری ہے
فیصلہ ہوتا ہے مولانا صاحب آپ ٦اور٧گھنٹہ فون پر ہی لگے رہتے ہیں آپ مسجد کا خیال نہیں رکھتے
ادھر سے مولانا صاحب جواب دیتے ہیں معاف کردیجئے
ادھر متولی نہیں مولانا صاحب معافی نہیں اب چلے جایئے مسجد میں کوئی جگہ نہیں ہے
او ہو زمین پیر کے نیچے سے کھسک چکی ہوتی ہے کہ ایک ہفتہ بعد ماں کا اپریشن ہونا تھا
میرے بھائیو غور کرنا میری اس تحریر پر اور شرم کرنا
اتنا بڑا ظالم تو فرعون بھی نہ رہا ہوگا جتنے ظالم آج کے متولی ہوتے ہیں
علماء کی قدر کرو اور آپکو بتادوں آپکی آخرت کو برباد کرنے کے لئے یہی کافی ہے کہ آپ علماء کی قدر نہیں کرتے. اور
کہ رہا ہوں جنون میں نہ جانے کیا کیا 
کچھ تو سمجھے خدا کرے کوئی
اللہ علماء کی قدر کرنے اور ان سے استفادہ کی توفیق دے آمیں_
*یہ صرف میں نیں احساس لکھے ہیں  اور آپ سی اصلاح کی امید یے*

افتتاح کے وقت فیتہ کاٹنا

(مسئلہ) کسی دوکان کے ادگھاٹن میں فیتہ کاٹنا حرام یا ناجائز ہے؟ کیا اسے علماء کاٹ سکتے ہیں؟
(الجواب) حرام یا ناجائز کام تو نہیں لیکن اگر بلا منفعت ہو تو عبث ہے اور ہر عبث میں تضییع وقت جو کہ ممنوع ہے. اور فساق کو اس کے لیے مدعو کرنا جائز نہیں کہ اس میں اس کی تعظیم ہے جبکہ اس کی توہین شرعا واجب ہے.
قال رسول الله ﷺ: من حسن اسلام المرء ترکه ما لا یعنیه. (جامع الترمذی، م: ٢٣١٧، عن أبی هريرة؛ م: ٢٣١٨، عن علي بن حسين رضی الله تعالى عنهما)
حضوراکرم ﷺ نے فرمایا کسی آدمی کے حسن اسلام میں سے یہ ہے کہ جو بے فائدہ اور بے سود کام ہو اسے چھوڑ دے.
حدیث مرفوع: اذا مدح الفاسق غضب الرب واھتز لذٰلك العرش. (شعب الایمان، ۴۸۸۶؛ کشف الخفاء، م: ۲۷۵، ۱/ ۸۷؛ ضعیف)
جب فاسق کی تعریف کی جاتی ہے رب عزوجل غضب فرماتا ہے اور عرش الٰہی ہل جاتا ہے۔
ہاں علماء کو اس کی خاطر مدعو کرنا جائز کہ اس میں علماء کی تعظیم ہے، یہ ادب ہی قوم کی سر بلندی کا سبب اور علماء کی تشریف آواری دوکان میں سببِ نزول برکات منجانب رب اور دیگر منفعتیں جو اس فعل سے جڑی ہیں اس فعل کو حسن بناتی ہیں. والله تعالی اعلم
کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی

کیا نماز میں دفع شک کے بعد بھی سجدہ سہو واجب رہے گا

(مسئلہ) سجدہ میں شک ہوا کہ چوتھی رکعت ہے یا تیسری، اسی حالت میں بیٹھ گیا پھر معلوم ہوا کہ ہاں چوتھی ہی ہے لہذا اسی پر نماز مکمل کی تو کیا حکم ہوگا؟ کیا ہر شک کی صورت میں سجدہ سہو ہے؟
(الجواب) بحالت سجدہ سوچنے میں ایک رکن یعنی تین بار سبحان الله کہنے کی مقدار بھر تاخیر ہوئی تو سجدہ سہو واجب تھا جو ادا نہ کیا جائے تو نماز واجب الاعادہ ہوگی اور ایک رکن مقدار سے کم تاخیر کی تو نماز ہوگئی.
صورت مسؤلہ میں جب یقین سے معلوم ہوگیا کہ چوتھی رکعت ہی ہے تو شک دفع ہوگیا. اب یہ شک کی صورت نہیں رہی. صورت شک میں سجدہ سہو تب ہوتا ہے جب نمازی ظن غالب تک نہ پہنچ سکے مثلا اگر تیسری میں شک ہوا کہ تیسری ہے یا چوتھی اور نمازی کا غالب گمان نہ اس طرف ہے نہ دوسری طرف احتیاطا قلیل کو اختیار کیا تو سجدہ سہو واجب ہوگا. اور اگر ظن غالب تھا اسی پر عمل کر لیا تو سجدہ سہو کی ضرورت نہیں کیونکہ فقہ میں ظن غالب کا حکم وہی ہے جو یقین کا ہے یا جو یقین کو شامل ہو. والله تعالی اعلم۔
کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی۔

مشت زنی اسباب وعلاج

مشت زنی اسباب وعلاج
*اس پوسٹ کو خوب شیئر کریں ہو سکتا ہے کسی کی زندگی بربادی سے بچ جاے*
*محترم المقام لائق صد احترام جناب مولاناحکیم مصباحی صاحب قبلہ دامت فیوضہم السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ بعدہ آداب تسلیمات کے*
*میرے ایک نوجوان دوست ہیں عبدالصمد  عمر تقریبا ٢٤ سال ہے   ایک سال قبل ان کی شادی ہوی ہے لیکن جب سے شادی ہوی ہے تب سے کبھی بمبی کبھی کلکتہ کبھی دہلی بھاگے بھاگے پھر رہے ہیں گھر میں رکتے ہی نہیں*  
*بات در اصل یہ ہے کہ تعلیم پورا کرنے کے چکر میں شادی میں تاخیر ہوی اسی درمیان میں ان کو کچھ بد چلن لڑکوں کا ساتھ ہوگیا بس پھر کیا تھا انہوں نے اپنے پیروں پر کلہاڑی مار لی جو آج تک بھگت رہے ہیں* 
*ان کو مشت زنی جیسی خبیث  لت لگ گیئ ہے جو شائد ابھی تک نہیں چھوٹی ہے*
*شریک حیات کے پاس جانے میں بڑی گھبراہٹ* *ہوتی ہے  عضوء تناسل میں تناو بالکل نہ کے برابر ہے اسی لیے شرمندگی سے بچ نے کے لیے بسترپر جانے سے پہلے کوی*  
*vigora*
*نام کی کوی دوا کا استعمال کرتے ہیں    عضوء خاص میں ٹیڑھا پن زیادہ آگیا ہے* 
*لھذا  حضور والا   ان کی زندگی کی خوشی اللہ تعالی نے آپ کے ہاتھوں میں دوا کی شکل میں دے رکھا ہے    آپ سے میری گزارش ہے کہ نظر کرم فرمادیں ورنہ اسی طرح اگر رہا تو زندگی برباد ہو جائگی*
*اور ایک گزارش ہے مشت زنی کے جسمانی نقصانات اور اس بد فعلی کا شریعت کی رو سے کیا انجام ہوگا وہ ضرور تحریر فرمادیں تاکہ آپ کی تحریر دکھا دوں ممکن ہے راہ راست پر آجاے*
*نسخہ جات کو جمع کرکے دوا تیار کرنا سب کی بس کی بات نہیں ہے   نظر کرم فرمادیں  بڑی کرم نوازش ہوگی* 
*فقط والسلام        سائل محمد عبداللہ برکاتی  بمبئ*
*الجواب وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*جلق مشت زنی*
*اپنے ہی ہاتھ سے اپنے* *عضوخاص کو بار بار حرکت دینے ملنے اور سہلانے سے عضو خاص میں انتشار اور ہیجان پیدا کر کے منی خارج کر دینے کا نام جلق یا مشت زنی ہے ۔*
*جلق مشت زنی کے اسباب*
*جلق کی عادت کا اصل سبب اور محرک تو* *جنسی جزبات کا ہیجان و اشتعال ہے مگر اس کے بتانے اور سکھانے والے ہم عمر دوست اور ساتھی ہوتے ہیں ایک بار یہ عمل کرنے کے بعد اس کی لزت بار بار کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔*
*جلق مشت زنی کے نقصانات*
*عضو خاص کو ہاتھ کی رگڑ پہنچنے سے اس کی ساخت خراب ہو جاتی ہے عضو خاص سکڑ کر چھوٹا رہ جاتا ہے اعصاب ڈھیلے پڑ جاتے ہیں جس کی وجہ سے بوقت* *صحبت ان میں پوری ایسادگی اور سختی پیدا نہیں ہوتی جڑ پتلی پڑ جاتی ہے رگیں پھول کر موٹی ہو جاتی ہیں* *آنکھوں کے چاروں طرف سیاہ گھیرہ بن جاتا ہے چہرہ بدنما بے رونق اور پیلا پڑ جاتا ہے اداسی اور پست ہمتی آ گھیرتی ہے اور کبھی کبھی خود کشی کی خواہش ہونے لگتی ہے ۔*
*رفتہ رفتہ عضو کی حس تیز ہو جانے کی وجہ سے شہوت جلد غالب ہو* *جاتی ہے اس گندی عادت کے برے نتائج بہت دور تک جاتے ہیں کبھی کبھی اس کے مریض مرگی اور تپ دق میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ پاگل پن کے شکار ہوجاتے ہیں. اور ہڈیوں کا دھانچہ بننا شروع ہوجاتا ہے  بیوی کے قابل نہیں رہتا. شرمندگی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے.*
*لیکن یہ لا علاج.مرض نہیں ہے*
*ان شاء اللہ مریض قابل عورت بن سکتا ہے مرد* *کامل بن سکتا ہے بشر طیکہ مکمل صبر کے ساتھ علاج کرے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو گواہ بنا کر*
  *توبہ کرے اچھے لوگوں کی سنگت اختیار کرے. نماز کی پابندی* *کرے. باوضو رہے. گندی فلموں سے بچے. اور ذکر اذکار میں دل لگائے اور علماء وصلحا کی محفل میں شرکت کرے بزرگان دین کے مزارات پر* *حاضری دیکر معافی کا طلبگار ہو*.
*سوتے وقت سونے کے اذکار کی پابندی کرے، دائیں کروٹ پہ سوئے اور منہ کے بل اوندھا مت* *لیٹے؛ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح لیٹنے سے منع فرمایا ہے۔*
*اگر انسان اس گناہ میں ملوث ہو بھی جائے تو فوری توبہ استغفار کر لے، نیکی کرے ، مایوسی اور اداسی کا شکار نہ ہو؛ کیونکہ یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔*
*آخری بات عرض کر کے رخصت ہو رہا ہوں*
*مشت زنی یعنی ہاتھ سے مادہ گرانے کے جسمانی نقصانات:*
*اس فعل جسمانی نقصانات کے بارے میں سب سے بڑا نقصان جنسی غدود کو متحرک* *کرنے کا سبب بن جاتا ہے جس کے نتیجہ میں جنسی غدود زیاده کام کرنے لگتا هے اور یه اس کی نامناسب فعالیت کا* *سبب بن جاتاہے ـ اس کے اثرات، من جملہ غدود وذى میں ورم، نطفہ کی نالی میں ورم، پیشاب کی نالی میں ورم، آله تناسل کا فالج ہونا، بے اختیار* *منی کا نکل جانا، منی کا جلدی نکل جانا، ہمبستری کی بیماریاں اور بانجھـ ہونا و غیره شامل ہیں ـ اس کے علاوه:*
*سب بڑا نقصان عضو خاص کا پتلا اور چھوٹا ہونا ہے*
*4اس کے علاوه:*
*1ـ بینائی کی کمزوری ـ*
*2ـ پچکے گال زرد چہرہ*
*3ـ پٹھوں کی کمزوری*
*4ـ بدن کا دبلا اور پتلا ہونا*
*5ـ سردرد اور چکر آنا*
*6ـ باربار زکام میں مبتلا ہونا*
*7ـ خون کی کمی*
*8ـ زانو کا سست ہونا*
*9ـ آنکھوں کے گرد سیاہی پیدا ہونا*
*10ـ چہرے کا زرد ہونا*
*11ـ شنوائی میں کمزوری *اور اختلال کا پیدا ہونا*
*12ـ چہرے پردانے نکلنا*
*13ـ نیند میں اختلال پیدا ہونا*
*14ـ اس فعل کی شدت کی صورت میں اذیت و آزار پهنچنا جلق کے اور نقصانات شمار کئے گئے ہیں*
*ب) نفسیانی نقصانات:*
*1ـ حافظه کی کمزوری، حواس باختہ ہونا اور تمرکز فکری کی ناتوانی سے دوچارہونا ـ*
*2ـ اضطراب، خوف اور پریشانی ان خصوصیات میں سے ہیں جو مشت زنی کرنے والے کو نهیں چھوڑتی ہیں، وه ہمیشہ وسواس اور تذبذب کی حالت میں رہتا هے ـ*
*3ـ دل شکستگی: دل شکستگی کے نمایاں علائم میں سے، بے احساسی بے تفاوتی، بد ذوقی، سستی، گوشہ نشینی، غم و اندوه، ہنر، ورزش اور معنوی امورے عدم دلچسبی ہے ـ*
*4ـ جھگڑا کرنا اور بد* *اخلاقی: مشت زنی کرنے والا ما حول کی معمولی تحریک کے مقابلہ میں* *حساس ہوتا، دوسروں سے گفتگو کرنے کا حوصله* *نهیں رکھتا ہے، جلدی رنجیده ہوتا ہے، فوراً آپے سے باهر ہوتا ہے اور* *روشنی، آواز اور رفت و آمد کے مقابله میں غیر معمولی حساسیت دکھا تا ہے ـ*
*5ـ زندگی سے ناامید ہوناـ*
*6ـ قوت تخلیق کی نابودی، استعدادوں اور توانائیوں کو ہاتھـ سے دینا ـ*
*7ـ تعلیم، مطالعہ علمی تحقیقات اور فکری سرگرمیوں کى رغبت کو کھودینا ـ*
*8ـ ہوس رانی اور بے راه روى کا شکار ہونا اور ناجائز جنسی تعلقات کا عادی ہونا ـ*
*9ـ جذبات کا فقدان اور شر میلاہو جانا* ـ
*10ـ خود اعتمادى کا فقدا ن اور احساس کمتری، اور قوت فیصلہ کو کھودینا* ـ
*ان شآء اللہ مکمل علاج ہوجائے گا مایوسی نہیں ہونی چاہیئے* ☘☘
*گھر بیٹھے ڈاک یا کورئیر سے دوا پوری دنیا میں کبھی بھی منگوا سکتے ہیں*
*پرسنل پر رابطہ کریں*
*اسلامی شفا خانہ*
*پوشیدہ امراض کے ماہر*
*مولانا حکیم مصباحی بلرامپوری*
*بلا جھجک بات کرسکتے ہیں*

Why do Indians resist

  *Why do Indians resist* 
      .        *paying taxes ?*

_Interesting thoughts on why Indian resist paying taxes, in an open letter to the Prime Minister_.

_Forwarded as received:_

_Dear Modiji,_

_This is what we honest citizens feel about our Governments - Central and State.._.

_On behalf of professionals & businessmen, I am sending you some facts .._

_Please try to unnderstand_.

_We are not doing Tax '"Chori"'... this is tax saving (a bit of evading too)._

_This is to ensure security of our family, kids and their future for any adversity._

1. _We bought Generators/Inverter in our houses, because Govt. failed to provide constant electricity._

2. _We installed submersible pumps, because Govt. failed to provide water._

3. _We hired own security guards, because Govt. failed to provide security._

4. _We send our kids to private schools, because Govt failed to provide good education in public schools._

5. _We headed for private hospitals to avail proper care and treatment, because Govt. failed to provide good public hospitals._

6. _We bought cars because Govt. failed to provide good transportation._

_Finally.., what the tax payer gets in return at the retirement, when he needs most to survive ?_

_Nothing, no social security_.

_But instead all his hard earned income resource is used by Government to distribute subsidies and freebies in the name of welfare schemes among masses to buy "free votes" to those who don't pay any taxes._

_Above all what Govt do with our (tax) money?_

_Open courts-which do not give judgement._

_Open police station which works for politicians only and not protect citizens._

_Open hospital which do not treat us well._

_Build roads wherein 40-100% of money spent goes in vain due to corruption._

_Endless list...._

_Like western democracies, if Indian Government could provide all the above, why would anyone save taxes ?_

_We all know that the major tax revenues collected from us are consumed by Government officials and politicians (billions of dollars are lying in foreign banks)._

_A manufacturer works at a margin of between 2% to 10% , whereas government needs 30% of his income to cover it's expenditure. How fair it is all ?_

_That's the reason no one wants to pay taxes._

_We save taxes for our necessities, family, for our old age, for our safety, security and this phenomenon is the sign of failure of Government in discharging it's own functions fairly and efficiently. Government alone is responsible for this.😡_

_But on the other hand..._

_We challenge that if Govt announces that Rs.1000 crore is required for Indian Army or floods or earthquake victims !!!_

_The same amount will be deposited within couple of days by these "Tax Savers" only._

_We will come forward with open hearts._

_My dear friends,_

_If you agree with this opinion please forward this until the Government realises._

_We shall not only forward this but now time has come we all shall discuss and put this view openly/strongly/boldly through all associations.

*Circulate this message as widely & briskly as possible so that rhe Government is compelled to atleast pay cognisance for our common  good..*

_So hurry ladies and gentlemen!!_

میاں بیوی کے بیچ مکالمہ

ایک جوڑے کی شادی ہوئی اور انکی زندگی ماشاءاللہ خوشیوں سے بهری تهی.
شوہر ایک دن بیوی سے: تم نے آج نمازنہیں پڑھی۔۔؟؟
بیوی: میں تھک گئی تھی، اس لیے نہیں پڑهی، صبح پڑھ لوں گی۔۔
شوہر کو یہ بات بری لگی مگر اس نے بیوی سے کچھ نہ کہا. خود نماز پڑهی تلاوت کی اور سو گیا.
شوہر دوسرے دن بیوی کے اٹهنے سے پہلے ہی نماز پڑھ کر دفتر کیلئے نکل گیا۔۔
بیوی اٹهی۔ شوہر کو نہ پا کر بہت پریشان ہوئی کہ اس سے پہلے ایسا کبهی نہیں ہوا۔ پریشانی ک عالم میں شوہر کو فون کیا لیکن کال اٹینڈ نہیں ہوئی۔ بار بار کال کی مگر جواب ندارد۔
بیوی کی پریشانی بڑھتی ہی جا رہی تهی۔ کچھ گھنٹے بعد کال کی تو شوہر نے اٹینڈ کی۔
بیوی نے ایک سانس میں نہ جانے کتنے سوال کر دیے.
کہاں تھے آپ۔۔؟
کتنی کالز کی میں نے جواب نہیں دے سکتے تهے۔ پتہ ہے یہ وقت مجھ پہ کیسے گزرا.۔۔ آپ کو ذرا خیال نہیں. کم سے کم بتا تو سکتے تهے.
شوہر کی آواز اسکے کانوں میں پڑی کہ تهکا ہوا تها اس لیے لیٹ گیا تو نیند آگئی۔۔
بیوی: دو منٹ کی کال کر کے بتا دیتے تو کتنی تهکاوٹ بڑھ جاتی۔ آپکو مجھ سے ذرا پیار نہیں.
شوہر نے تحمل سے جواب دیا: کل آپ نے بھی تو اس پاک ذات کی کال کو نظرانداز کیا..
کیا آپ نے حی علی الفلاح کی آوازسنی تهی۔۔؟؟ وہ خدا کی کال تهی جو آپ نے تهکاوٹ کی وجہ سے نہیں سنی۔ اس وقت بهی 5 منٹ کی بات تهی.نماز پڑھنے سے آپ کی تهکاوٹ کتنی بڑھ جاتی.؟؟
کیا آپکو اپنے اس پروردگار سے اتنا پیار بهی نہیں جس نے آپکو سب کچھ دیا. کیا پروردگار کو یہ بات پسند آئی ہو گی.
بیوی پر سکتہ طاری ہو گیا اور روتے ہوئے بولی:
مجھے معاف کر دیں۔ مجھ سے غلطی ہو گئی۔ میں سمجھ گئی ہوں۔ میں سچے دل سے استغفار کرتی ہوں۔ میرے پروردگار مجهے معاف فرما۔
سچا شریک حیات وہی ہے جو آپ کو دنیاوی تحفظ اور خوشیوں کے ساتھ کے آخرت میں بهی سرخرو کروائے اور آپ کے ساتھ کھڑا ہو اور آپ کو بھٹکنے سے بچائے.
خدا وند تعالی ہم سب کو نماز پڑهنے کی توفیق عطا فرمائے.
آمین ثم آمین یارب العالمین
#حقیقی_نوٹ : اس پوسٹ نے میری زندگی بدل دی۔ میں ساری رات سوچتا رہا کہ میرے رب کو کتنا برا لگتا ہوگا کہ میرا تخلیق کیا گیا بندہ، میرے ہی بلاوے کو نظر انداز کر رہا ہے۔۔
اللّٰہ تعالیٰ میری غلطیوں کو معاف فرمائے۔۔ اور
اللّٰہ تعالیٰ اس پیغام کو شیئر کرنے والوں پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔۔
آمین ثم آمین یارب العالمین

شادی کریں کس سے....؟

*مسلمانوں کو شکست دینی ہے تو ان کے جوانوں کو عیاش بنا دو*
آسمان سے تو لڑکے اترتے نہیں ناں
اور جو زمین پر مسلمانوں میں موجود ہیں ان کا حال کیا ہے
کوئی ماں باپ نہیں چاہتے کہ اس پُر فتن دور میں ان کی بیٹی زیادہ دن تک گھر بیٹھی رہے
ان کی بھی یہی خواہش ہوتی ہے کہ جلد از جلد بیٹی کی شادی کر کے اپنا فرض ادا کر دیں....
اور بیٹی کے بالغ ہوتے ہی یعنی   اٹھارہ  بیس سال کی عمر تک ان کی شادی ہو جائے تو اس سے بڑی خوشی کی بات کیا ہو گی بھلا
*لیکن شادی کریں کس سے.... ؟؟؟*
پچیس چھبیس سال تک تو والدین ہی بچہ سمجھتے ہیں اور کھیلنے کودنے سوری انجوائے کرنے کے یہی دن ہے کہ نام پر انہیں ناکارہ نکما بنا کر رکھتے ہیں
جو لڑکا خود پچیس سال کی عمر تک اپنے والدین پر ڈیپینڈ ہو اس لڑکے کو کوئی باپ اپنی بیٹی سولہ سال میں ہی کیا دیکھ کر دے گا؟؟؟
اور لڑکے کے والدین کیوں کریں گے اس کی شادی؟؟
یہ کہنے کے لیے کہ اسے تو ہم نے پالا اس کے بیوی بچوں کو بھی پالو؟؟؟
ایسے لڑکوں سے شادی کیوں کرے کوئی باپ،
جو بیس بائیس سال کا ہونے کے بعد بھی بچوں کی طرح ڈرے
ایک کمرے سے دوسرے اندھیرے کمرے میں جاتے ہوئے کانپ جائے
ایسے ڈرپوک اور بزدل کو اپنی بیٹی کوئی کیوں دے؟؟
آج ماں باپ خود اپنے بچوں کو بزدلی سکھاتے ہیں
بچپن سے ہی کاکروچ، چھپکلی سے ڈرایا جانے لگتا ہے
شیر آئے گا کہہ کر ڈرایا جاتا ہے
باہر آنے والے فقیر سے ڈراوے کے نام پر کھانا کھلایا جاتا ہے
کھیل کود میں ذرا سا اپنی غلطی سے بھی بچہ گِر جائے تو وہ جھگڑا ہوتا ہے جیسے پہاڑ سے گر گیا ہو
بچوں کو بچپن سے ڈر اور بزدلی سکھائی جائے گی تو جوان ہونے پر کیا ان کا ڈر جوان نہیں ہوگا؟
کیا اچانک معجزاتی طور پر بچے بہادر بن جائیں گے؟؟؟
ایک وہ وقت تھا جب آٹھ سال کے ٹیپو سلطان نے شیر سے کھیلا تھا اور شیر کے جبڑے چیر دئیے تھے
جب 15 سال کے دو بھائی حضرت معاذ و معوذ رضی اللہ عنہ نے ایک طاقتور اور وحشی کافر ابو جہل کو مار گرایا تھا
جب 18 سال کے محمد بن قاسم بصرہ سے چلے تھے اور سندھ و ہند فتح کیا تھا
اور آج کا مسلمان لڑکا؟؟

پچیس سال تک تو بچہ ہی کہلاتا ہے
اور بڑا کہلاتے ہوئے بھی تیس سال تو کروس کر ہی جاتا ہے
اور یہ ذہن ہمیں کچھ دنوں میں نہیں دیا گیا ہے
ہمیں بزدل بنانے کے لیے دشمنوں نے صدیوں محنت کی ہے جو آج ہم اپنے سائے سے بھی ڈرتے ہیں
ہماری ساری بہادری انہوں نے اپنائی اور اپنی بزدلی ہمارے اندر منتقل کی
اللہ کا واسطہ.....!!!!!
اپنے بچوں کو بچپنا اور بزدلی نہ سکھائیں
انہیں بچپن سے بہادری اور جرات سکھائیں
آج جو ہماری حالت ہے ہمیں کئی محاذ پر ایک ساتھ توجہ دینی ہے
بچوں کو بچپن سے ہی ایک طرف دنیاوی تعلیم دلائیں تو اسی ڈسپلن کے ساتھ دوسری طرف دینی تعلیم بھی دلائیں اور تیسری طرف انہیں فنون و ہنرمندی میں ماہر بنائیں
اسکول و مدارس کے علاوہ باقی کے وقت میں بچہ ہے کہہ کر کھیلنے کودنے کے لیے مت چھوڑیں
بچے نہیں سمجھتے کون سا کھیل فائدے مند ہے اسی لیے کرکٹ وغیرہ فضولیات میں پڑ جاتے ہیں
بچوں کو کیا کھیل بہتر بنائے گا اس پر توجہ دیجئے
بھاگ دوڑ
اونچی چھلانگ لگانا
تیراکی
نشانے بازی
مارشل آرٹ
یہ وہ کھیل ہیں جو بچے شوق سے کھیلیں گے بھی اور یہی فن ان کے کام بھی آئے گا
انہیں بہادر اور نڈر بنائے گا
اور ساتھ ہی انہیں ہنرمندی سکھائیں پڑھائی کے ساتھ
اب ہنرمندی میں چاہے انبیاء کرام علیہم السلام کا پیشہ سلائی آتا ہو
یا ریپیرنگ
گھر کے سامان کی ریپیرنگ
پاور سسٹم
گاڑی وغیرہ بنانا
الیکٹرانک ڈیوائس بنانا یہ تو ہر بچے کو آنا ہی چاہیے
اور ہم ہیں کہ کسی ایک فن کو پکڑ لیتے ہیں اور پوری زندگی اسی میں لگ جاتے ہیں
جب کہ یہ چیزیں روز مرہ کی بنانا اور درست کرنا بچوں کو آنا چاہیے
ہر چیز بنانی آنا چاہیے
انہیں سکھائیے
انہیں بچہ سمجھ کر کھیلنے کودنے کے لیے چھوڑنے سے بہتر یہ ہنر سکھا دئیے جائیں
بالغ (15،16 سال)ہونے تک بچے یہ ہنر سیکھ جائیں گے تو خود ہی اسکول کالج کے بعد جو ایکسٹرا وقت بچے گا اس میں اپنے اس ہنر کا استعمال کرنے کا جذبہ آئے گا اور وہ اس ہنر کے ذریعے خود کفیلی کی طرف بڑھیں گے
ان کو یہ احساس ہو گا کہ اس ہنر کا استعمال کر کے میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹاؤں
اپنی ضروریات خود پوری کروں
جتنی جلدی بچہ خود کفیل ہو گا اتنی جلدی بچے کی شادی میں آسانی ہو گی
پھر لڑکی کے ماں باپ پڑھائی ختم ہونے اور سیٹل ہونے کا انتظار نہیں کریں گے
خود کفیل ہو جائے گا تو شادی بھی جلدی ہو جائے گی اور پڑھائی بھی چلتی رہے گی
آج ہمارے بچے موبائل ریچارج اور گاڑی کے پیٹرول تک کہ لیے اپنے والدین کے بھروسے ہوتے ہیں
خود کی ضروریات پوری کرنا اور باپ کی پریشانی بانٹنا تو دور کی بات
اپنے بچوں کو سُستی و کاہلی سکھانے والے ہم خود ہیں
بچپن میں پانی کا گلاس تک ہاتھ میں لا کر دیں گے تو جوانی میں وہ آرام پسند نہیں ہوں گے تو کیا ہوں گے؟؟؟
اپنے بچوں کو بچپن سے ہی ٹریننگ دیجئے کہ یہی فطرت کا قانون ہے
ورنہ ایسے ہی ذلیل ہوتے رہیں گے ہم
آج ہماری حیثیت صرف نوکروں جیسی ہے
بڑے بڑے منصب پر دشمن قابض ہیں
آج ہم اپنی مرضی کی غذا تک سے محروم ہیں
قرآن میں جس زیتون کا ذکر آیا، جو جنتی پھل ہے اس کا تیل تک ہمیں Made in Italy استعمال کرنا پڑتا ہے
روز مرہ کی چیزیں آج ہمیں غیروں سے لینی پڑ رہی ہے پھر چاہے وہ اناج ہو یا گرم مصالحہ یا دیگر اشیاء
اور اس میں بھی ناپاک اشیاء کی ملاوٹ کے ساتھ کہ پیٹ میں چلے جائے تو چالیس دن تک عبادت و ریاضت مقبول نہ ہو
Patanjali Product
کی تفصیلات پڑھیں ذرا
اور انٹرنیشنل لیول پر ساری اشیاء ایسی آنے لگی ہے کہ مسلمانوں کے لئے ناجائز و حرام ہو مگر ہمیں حلال کا ٹیگ لگا کر دی جاتی ہے اور ہم لینے پر مجبور ہیں
کیوں کہ ہمارا اپنا کچھ ہے ہی نہیں
مسلمانوں میں ٹیلینٹ بے حساب ہے
بلکہ دوسری قوموں سے زیادہ نوازا ہے اللہ نے ہمیں مگر اس کا فائدہ دوسرے لوگ اٹھا رہے ہیں
جو پڑھا لکھا اور ہنر مند طبقہ ہے ہمارا وہ بھی غیروں کی نوکری پر ہی مجبور ہے
حال میں جب ٹرمپ کم بخت نے مسلمانوں پر پابندی لگائی تو بڑی بڑی کمپنیوں نے احتجاج کیا
کیوں؟؟؟
مسلمانوں کی محبت میں؟؟؟؟
ہرگز نہیں
مسلمانوں کے ٹیلینٹ کی لالچ میں
ان کے ٹیلینٹ کو کیش کرنے کے لیے
آج ہمیں حج بھی کرنا ہو تو غیر مسلم ائیر لائن کمپنی کا سہارا لینا پڑتا ہے
ائیر انڈیا کو کروڑوں کی اِنکم ہوتی ہے حاجیوں کے ذریعے مگر سہولت دینے کو تیار نہیں،
کرایا دن بدن بڑھتا جا رہا ہے
ہمارا یوز ہر کوئی کر رہا ہے
سوائے ہمارے
اللہ کا واسطہ
اب اُٹھ جائیں
اب بات پڑوس کے بچے کی نہیں ہمارے اپنے بچے کی ہے
دشمنوں کے جاسوس نے ایک پلان پیش کیا تھا
*مسلمانوں کو شکست دینی ہے تو ان کے جوانوں کو عیاش بنا دو*
اور یہی حربہ صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے
اور ہم گہری نیند سو رہے ہیں
فلموں اور ویڈیو کے ذریعے ہمارے بچوں کو غلط ذہن دیا جا رہا ہے اور ہم ایسا کرنے دے رہے ہیں
پچیس سال تک بچوں کی گھومنے پھرنے کی عمر ہے پھر پوری زندگی تو گھر داری ہی کرنی ہے یہ ذہن ہمیں یہیں فلموں سے ملا
پھر پچیس سال بعد وہ بڑا ہو بھی تو دو چار سال اسے سیٹل ہونے میں لگتے ہیں
پھر کہیں جا کر وہ شادی کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہوتا ہے
لیکن ان ہی فلموں کے ذریعے ہمارے بچوں کے جذبات بھڑکائے جاتے ہیں 13،14سال کی عمر سے
ان کو جنسیات کی طرف راغب کیا جاتا ہے اسی کم عمری سے
اب بچہ 15 سال کا ہے، نوجوانی کا عالم ہے، فلموں نے اس کے جذبات کو آگ لگا دی ہے
شادی ہو گی 29،30 سال کی عمر تک
تو اس بیچ جو 10،15 سال کا عرصہ ہے اس میں وہ اپنے جذبات کو کیسے پرسکون کرے؟؟
کیسے اسے تسکین ملے؟؟؟
کہاں جائے وہ؟؟؟
پھر ہوتا ہے وہ جو ہم دیکھ رہے ہیں
پھر آتا ہے لڑکی اور لڑکوں کی دوستی کا ذہن
پھر عام ہوتا ہے گرل فرینڈ بوائے فرینڈ کا تصور
پھر لڑکیاں کالج کے نام پر ہوٹلنگ کرتی ہیں
پھر مذہب بہت سخت ہے
اسلام بہت شدت پسند ہے
اسلام بہت پرانا مذہب ہے
جیسے بہانے تراشے جاتے ہیں
پھر ہماری بیٹی کسی کی ضرورت پوری کر رہی ہوتی ہے
اور ہمارا بیٹے کی ضرورت کسی اور کی بیٹی پوری کر رہی ہوتی ہے
*یقین نہ آئے تو اپنی بہن، بیٹیوں، بھائیوں اور بیٹوں سے کہیں کہ اپنے موبائل کا پاس ورڈ بتاؤ*
پھر ان کے اُڑے ہوئے ہوش، پیلے پڑتے چہرے، اور نا دینے کی بہانے بازی دیکھیں
وہ کیا چھپانا چاہتے ہیں؟؟
ایسا کیا ہے کہ فوراً ہی اپنا موبائل کسی کو دے نہیں سکتے...
کیوں وہ دس منٹ بعد موبائل دینے کا بہانہ کرتے ہیں؟؟؟؟
کچھ سمجھ میں آ رہا ہے معاملہ بگڑ کیسے رہا ہے؟؟؟؟
بچپن سے ہی
پہلے والدین نے بزدل اور ناکارہ اور چھوٹا بچہ بنایا
پھر بڑے ہونے کے بعد بھی چھوٹے بچے ہی رہے
سست و کاہل ہی رہے
اسی وجہ سے عملی زندگی میں قدم رکھنے میں دیر ہوئی
اسی وجہ سے اپنی ضرورت حرام راستے سے پوری کرنے لگے اور بے حیائی بڑھنے لگی
اس سے پہلے کہ ایسا وقت آئے کہ یہ تمیز کرنا مشکل ہو جائے کہ اولاد جائز ہے یا نا جائز اپنے آپ کو سنبھال لیں
مسلم معاشرے کو پیور اور خالص خون کی ضرورت ہے
مسلم قوم کو جائز اور حلال جوانوں کی ضرورت ہے
*اللہ کا واسطہ اتنی گہری نیند میں نہ سو جائیں کہ حرام اور ناجائز پیداوار کا انبار لگ جائے*
اور ہم مزید کاٹے جائیں
بم سے اڑائے جائیں
ہمیں وہ لوگ چاہیے جو ضرورت پڑنے پر پانی سے لبالب بھرے دریا میں اتر جاتے ہیں
جو روم کے سمندر کو پھلانگ کر اندلس کے دروازے تک پہنچ جاتے ہیں
وہ لوگ چاہیے جو 313 ہو کر بھی ہزاروں سے جیت جاتے ہیں
اللہ کا واسطہ...
ہماری قوم کو وہ خالص خون دیجئے
وہ خالص نسل دیجیے
اپنے آپ کی غلطی کو سمجھیں
بچے بگڑے اس لیے کہ بڑوں نے لاپرواہی کی
ہمیں اس دنیا میں کھیل کود اور انجوائے کے لیے نہیں بھیجا گیا ہے
ہماری انجوائے منٹ کے لیے جنت سجائی گئی ہے
وہاں جا کر خوب انجوائے کرنا
ابھی قوم کو سنبھال لیں
ہم کو سنبھال لیں
ہماری عزت آبرو خطرے میں ہے
چادر چھین کر ماڈرن ازم کے نام پر نمائش بنا کر رکھ دیا گیا ہے
جو چاہے دیکھے، جو چاہے اپنے جذبات کو سکون پہنچائے
اللہ کا واسطہ بچا لیجیے
قوم کے بچوں اور بچیوں کو بچا لیجیے
ہماری بقاء ہماری حفاظت صرف اسلام کے دامن میں ہے
اسلام کے قانون کو سمجھیں اور اسے ہی اپنی زندگی کا حصہ بنائیں
ورنہ بہت جلد حلال اور خالص خون والی اولاد کی کمی ہو جائے گی
ڈھونڈنے سے بھی ملیں گے نہیں
اللہ کا واسطہ اب اُٹھ جائیے اور تنہائی میں اپنا حساب لیجیے
سمجھئے کے غلطی کہاں کہاں کی ہے
دوسروں کی غلطی ہے کہہ کر اب کام نہیں چلے گا
ہر کوئی خطاوار ہے
کہیں نا کہیں ہم سب ہی غلطی پر ہیں.

Featured Post

*زحمت، رحمت اور فطرت* حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی جس کی بھلائی چاہتا ہے اس...