اسکول بچوں کو گھر اور اساتذہ والدین سا لگیں۔مولانا شہادت حسین فیضی۔
بتاریخ 14/و 15/اگست کو مدینہ ایجوکیشن ٹرسٹ کے تحت چل رہے قلندریہ پبلک اسکول اور مدرسہ مدینة الرسول کا تعلیمی و ثقافتی پروگرام فاطمہ سینٹر ہال میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ دو دنوں تک جاری رہا۔مختلف رنگ برنگے پروگراموں میں تقریبا 28 گروپوں میں 60 بچوں نے حصہ لیا اور اپنے علمی،فنی اور ثقافتی جوہر دکھاکر حاضرین کا دل جیت لیا۔جج کے فرائض انجام دے رہے محترمہ ڈاکٹر نکہت پروین ایچ او ڈی؛جے جے کالج نے اپنا تازہ نظم پیش کر بچوں کی حوصلہ افزائی کی: "ضروری نہیں کہ ہر پل زباں پر خدا کا نام آئے- وہ لمحہ بھی عبادت ہے جب انسان کسی کے کام آئے"
پروگرام کے دیگر ججوں میں پروفیسر سمشاد بی ایڈ ڈپارٹمنٹ؛جے جے کالج، پروفیسر عاشق ایچ او ڈی اردو؛ جے جے کالج اور ریسرچ اسکالر محمد نورالدین ازہری جامعہ ملیہ دہلی اور مولانا محبوب عالم فیضی موجود تھے اور ان تمام مہمانوں نے اپنے تآثراتی کلمات بھی پیش کیے۔
نظامت کے فرائض محترمہ ہما نگار،ارم سہیل،شائستہ پروین اور محمد جنید حبیب نے انجام دیے۔نظم و نسق کے فرائض پرویز عالم پرنسپل قلندریہ اسکول،ریاض وارثی،حنا سلطانہ،نیشی پروین،گل افشاں پروین، قاری افتخار احمد اور قاری ساجد نے انجام دیے۔
پروگرام میں کامیاب امیدواروں کے نام یہ ہیں: ڈرامہ کلب سے اول؛ مبین،سمیع،آزاد اور طاہر۔دوم؛امرین،عظمی،سمن،ام ہانی،سامیہ اور عمر جبکہ میوزک کلب سے اول؛ذوالفقار اور جاوید۔ دوم؛ ناہید۔ اسی طرح تقریر میں اول؛ سہانہ اور دوم؛سامیہ جبکہ ریمس کلب سے اول؛ریشمہ اور عقبی گروپ دوم؛ عمر رضا نے حاصل کیے۔
مدینہ ایجوکیشن ٹرسٹ کے ڈائریکٹر مولانا محمد شہادت حسین فیضی نے یوم آزادی کے رسم پرچم کشائی تقریب کے بعد طلبہ، طالبات اور اساتذہ کی محنت و مشقت کو خوب سراہا اور انہیں مختلف ایوارڈز اور سرٹیفیکیٹ سے نوازا اور تقریب میں شریک تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، کچھ مفید نصیحتیں کیں اور کہا کہ ؛ عنقریب ہم اپنے اسکول کو اپنے تمام اساتذہ اور ممبران کی مدد سے ایسا ڈیزائن کرنا چاہتے ہیں کہ بچوں کو اسکول گھر سے بہتر لگے اور والدین اپنے بچوں کو سزا یہ کہہ کر دینے لگیں کہ" اگر ہماری بات نہیں سنوگے تو آج تمہیں اسکول نہیں جانے دوں گا۔"
محمد فیض وارثی(چیر مین مدینہ ایجوکیشن ٹرسٹ) نے اساتذہ طلبہ اور اسکول کی بہتر کارکردگی پر دلی مبارک باد پیش کی۔ ملک و ملت کے ترقی کی دعاؤں کے ساتھ پروگرام اختتام کو پہنچا، تقریب میں خاصی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی
پروگرام کے دیگر ججوں میں پروفیسر سمشاد بی ایڈ ڈپارٹمنٹ؛جے جے کالج، پروفیسر عاشق ایچ او ڈی اردو؛ جے جے کالج اور ریسرچ اسکالر محمد نورالدین ازہری جامعہ ملیہ دہلی اور مولانا محبوب عالم فیضی موجود تھے اور ان تمام مہمانوں نے اپنے تآثراتی کلمات بھی پیش کیے۔
نظامت کے فرائض محترمہ ہما نگار،ارم سہیل،شائستہ پروین اور محمد جنید حبیب نے انجام دیے۔نظم و نسق کے فرائض پرویز عالم پرنسپل قلندریہ اسکول،ریاض وارثی،حنا سلطانہ،نیشی پروین،گل افشاں پروین، قاری افتخار احمد اور قاری ساجد نے انجام دیے۔
پروگرام میں کامیاب امیدواروں کے نام یہ ہیں: ڈرامہ کلب سے اول؛ مبین،سمیع،آزاد اور طاہر۔دوم؛امرین،عظمی،سمن،ام ہانی،سامیہ اور عمر جبکہ میوزک کلب سے اول؛ذوالفقار اور جاوید۔ دوم؛ ناہید۔ اسی طرح تقریر میں اول؛ سہانہ اور دوم؛سامیہ جبکہ ریمس کلب سے اول؛ریشمہ اور عقبی گروپ دوم؛ عمر رضا نے حاصل کیے۔
مدینہ ایجوکیشن ٹرسٹ کے ڈائریکٹر مولانا محمد شہادت حسین فیضی نے یوم آزادی کے رسم پرچم کشائی تقریب کے بعد طلبہ، طالبات اور اساتذہ کی محنت و مشقت کو خوب سراہا اور انہیں مختلف ایوارڈز اور سرٹیفیکیٹ سے نوازا اور تقریب میں شریک تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، کچھ مفید نصیحتیں کیں اور کہا کہ ؛ عنقریب ہم اپنے اسکول کو اپنے تمام اساتذہ اور ممبران کی مدد سے ایسا ڈیزائن کرنا چاہتے ہیں کہ بچوں کو اسکول گھر سے بہتر لگے اور والدین اپنے بچوں کو سزا یہ کہہ کر دینے لگیں کہ" اگر ہماری بات نہیں سنوگے تو آج تمہیں اسکول نہیں جانے دوں گا۔"
محمد فیض وارثی(چیر مین مدینہ ایجوکیشن ٹرسٹ) نے اساتذہ طلبہ اور اسکول کی بہتر کارکردگی پر دلی مبارک باد پیش کی۔ ملک و ملت کے ترقی کی دعاؤں کے ساتھ پروگرام اختتام کو پہنچا، تقریب میں خاصی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی